بھارتی کیپٹن کے ہاتھوں20لاکھ انعام کیلیے 3کشمیری شہید کرنیکا انکشاف

318

سرینگر(اے پی پی )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے کیپٹن نے20لاکھ روپے کا انعام حاصل کرنے کیلئے 3 بیگناہ کشمیری نوجوانوں کو گزشتہ برس جولائی میں شوپیاں میں ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا۔ کیپٹن نے 2 شہریوں کے ساتھ مل کر جعلی مقابلے کی سازش رچائی تھی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کیپٹن بھوپندر سنگھ نے ضلع راجوری کے رہائشی 3 نوجوانوں امتیاز احمد ، ابرار احمد اور محمد ابرار کو گزشتہ برس 18جولائی کو ضلع شوپیاں کے علاقے امشی پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں شہید کر نے کے بعد انہیں عسکریت پسند قرار دیا تھا۔بھارتی فوج کا مجرم کیپٹن اس وقت زیر حراست ہے۔ پولیس نے ضلع شوپیاں کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں کیپٹن اور جعلی مقابلے کی سازش میں شریک 2 عام شہریوں تابش نذیر اور بلال احمد لون کے خلاف فرد جرم دائر کر دی ہے۔جموں وکشمیر پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں فرد جرم میں کی حمایت میں 75 گواہوں کے بیانات بھی شامل کیے گئے ہیں۔ فرد جرم میں بھارتی فوج کے 4 اہلکاروں صوبیدار گورو رام ، لانس نائک روی کمار ، سپاہی اشونی کمار اور یوگیش کے بیانات بھی شامل ہیں جو واقعے کے وقت کیپٹن سنگھ کی ٹیم کا حصہ تھے۔فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی 62 راشٹریہ رائفلز کے مجرم کپتان نے انعام کی رقم حاصل کرنے کے لیے اپنے سینئر افسر وںکو مقتولین کے بارے میں غلط اطلاعات فراہم کیں۔