سانحہ مچھ کیخلاف کراچی میں تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنے

624

بلوچستان میں ہونے والے سانحہ مچھ کے خلاف کراچی کے مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنے آج تیسرے روز بھی جاری ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر کے کُل 28 مقامات پر احتجاجی دھرنے اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ جب کہ نامعلوم افراد نے سڑکوں پر پانچ موٹر سائیکلوں کو بھی آگ لگا دی۔

کراچی میں مرکزی دھرنا نمائش چورنگی پر دیا جا رہا ہے۔ ملیر 15، اسٹارگیٹ، پاور ہاؤس، انچولی، فائیو اسٹار چورنگی پر بھی احتجاج ہورہا ہے۔

اس کے علاوہ ٹاور، عائشہ منزل، ناظم آباد، اسٹیل ٹاؤن چوک، سرجانی میں دھرنا جاری ہے۔ شاہ فیصل کالونی پل، ضیاالدین چورنگی، ناگن چورنگی، پیپلز چورنگی پر احتجاج ہورہا ہے۔

ناتھا خان، کالونی گیٹ، کامران چورنگی، جوہر موڑ پر احتجاج جاری، صفورا چورنگی، ابوالحسن اصفہانی روڈ، نیپا، سمامہ پل کے قریب بھی دھرنا جاری ہے۔

واقعے کا پسِ منظر

ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ کے علاقے گشتری میں نامعلوم افراد کوئلے کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو اغوا کر کے پہلے پہاڑوں پر لے گئے اور پھر انہیں فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔ واقعے میں 11 مزدور جاں بحق ہوئے۔

ڈپٹی کمشنر بولان مراد کاسی کے مطابق نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والے کان کنوں کے تیز دھار آلے سے گلے بھی کاٹے گئے تھے۔

مقامی حکام کے مطابق قتل کیے جانے والے مزدوروں کا تعلق شیعہ ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔ مسلح افراد واردات کے بعد فرار ہوگئے۔

نیم فوجی لیوی فورس کے اہلکار معظم علی جتوئی نے امریکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلح افراد ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والوں کی شناخت کرکے انہیں اپنے ساتھ لے گئے تھے جبکہ بقیہ لوگوں کو انہوں نے کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔