خیبر پختونخوا: پہلی خاتون ڈی اپی او نے عہدے کا چارج سنبھال لیا

321

چترال: خیبر پختونخوا میں پہلی خاتون ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی اپی او) نے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے جبکہ پشاور پولیس کے چاق وچوبند دستے نے صوبے کی پہلی خاتون ڈی پی او کو سلامی پیش کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سونیا شمروز خان خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی اپی او) بن گئی ہیں اور سونیا شمروز خان کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال تعینات کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل ڈی پی او عبدالحی خان کو سی پی او پشاور رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ڈی پی او کی تعیناتی کے موقع پرپشاور میں پولیس کے چاق و چوبند دستے نےصوبے کی پہلی خاتون ڈی پی او کو سلامی پیش کی، اس موقع پر ڈی پی او سونیا شمروز خان نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔

چارج سنبھالتے ہی ڈی پی او لوئر چترال سونیا شمروز خان نے ہدایت کی ہےکہ پولیس اسٹاف عوام کے ساتھ خوش اخلاقی کے ساتھ پیش آئے اور پولیس مستعدی سے عوام کی خدمت کرے تو بہت سے مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

خیال رہے سونیا شمروز خان اس سے قبل ایبٹ آباد اور صوبے کے دیگر حصوں میں بطور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے طور پر خدمات بھی انجام دے چکی ہیں جبکہ مانسہرہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر کی پہلی خاتون پرنسپل کے طور پر فائز رہی ہیں۔

 واضح رہے گزشتہ ماہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون پولیس افسر پری گل ترین کو اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) کوئٹہ کینٹ تعینات کیا گیا تھا۔

دوسری جانب پری گل ترین بلوچستان کی تاریخ میں پہلی خاتون ہیں جو اس عہدے پر تعینات ہوئی تھیں جبکہ پری گل ترین کا تعلق بلوچستان کے علاقے پشین سے ہے اور وہ سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) امتحان پاس کرکے پولیس سروس آف پاکستان (پی ایس پی) میں شامل ہونے والی صوبے کی پہلی خاتون بھی ہیں۔

 بلوچستان اور کے پی کے میں خواتین پولیس افسران کی اہم عہدے پر تعیناتی سے صوبے کی خواتین کو بھی آگے بڑھنے کا حوصلہ ملے گا اور بھی مردوں کے شانہ بشانے ملک و قوم کی خدمت کرسکیں گی۔