بھارتی ریاست کیرالہ میں ایک پادری نے گزشتہ سال ایک مسلم شخص اور عیسائی خاتون نے شادی کروائی تھی لیکن اب متعلقہ چرچ کے تین رکنی جانچ کمیشن نے اس شادی کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے.
بھارتی میڈیا کے مطابق جس پادری نے اس جوڑے کی شادی کروائی تھی اس پادری کے خلاف بھی چرچ کی تین رکنی بینچ نے قانونی کارروائی کی سفارش کی ہے۔
9 نومبر 2020 کو کیرالہ کے سینٹ جوزیف چرچ میں ایک مسلم شخص اور عیسائی خاتون کے درمیان شادی ہوئی تھی جس میں مدھیہ پردیش کے کے بشپ نے بھی شرکت کی تھی جب کہ روایت کے مطابق دو الگ الگ مذاہب کے لوگوں کے درمیان ہونے والی شادی میں بشپ شامل نہیں ہوسکتے۔
شادی کے بعد بشپ کی جانب سے ایک وضاحتی بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ انہیں اس شادی کے پروگرام میں شرکت کرنے کا افسوس ہے۔ انہوں نے دلہن کے قرابت دار ہونے کی حیثیت سے ایسا کیا تھا ۔