برطانیہ کا وکی لیکس کے بانی کو امریکہ کے حوالے کرنے سے انکار

215

برطانیہ نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔

نجی نیوز ادارے کے مطابق جاسوسی کے الزامات میں برطانیہ میں زیرِ حراست وکی لیکس کے بانی جولین اسانچ کو برطانوی عدالت نے امریکہ کے حوالے کردینے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

ڈسٹرکٹ جج وینیسا بارائٹسر نے کہا ہے کہ اگر جولین اسانچ کو امریکہ کے حوالے کیا گیا آسنج کے خودکشی کرنے کا امکان ہے جس کا سبب اُن کی نفسیاتی حالت ہے۔ امریکی حکومت نے کہا کہ وہ اس فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرے گی۔

امریکی استغاثہ نے ایک دہائی قبل وکی لیکس کی جانب سے شائع ہونے والی اپنی فوجی اور سفارتی خفیہ دستاویزات کی اشاعت پر جاسوسی کے 17 الزامات اور کمپیوٹر کے غلط استعمال کا ایک الزام عائد کیا ہے۔ ان الزامات میں 175 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

49 سالہ جولین اسانچ کے وکیلوں کا موقف ہے کہ وہ ایک صحافی کی حیثیت سے کام کر رہے تھے اور وہ ایسی دستاویزات شائع کرنے کے لئے آزادی اظہار رائے کے تحفظ کے حقدار ہیں جس میں عراق اور افغانستان میں امریکی فوجی جرائم کو بے نقاب کیا گیا ہے۔