ای او بی آئی کی وصولیاں 21 ملین روپے ہوگئیں،اظہر حمید

292

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان ( ای ایف پی ) کے صدر اسماعیل ستار نے کہا ہے کہ ای او بی آئی کے ساتھ قومی معاہدے کے ذریعے آجر موجودہ کم سے کم اجرت کی بنیاد پر رضاکارانہ طور پر اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں اگر ای او بی آئی اس اقدام کی وجہ سے پیدا ہونے والے اضافی بوجھ کی سہولت کے لیے تیار ہے۔یہ بات انہوں نے ای ایف پی کے زیر اہتمام انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے اشتراک سے کراچی کے مقامی ہوٹل میں ای اوبی آئی سے متعلق قومی سہ فریقی ڈائیلاگ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔جوائنٹ ڈائریکٹر لیبر سندھ احمد علی لاکھو، سیکرٹری لیبر بلوچستان محترمہ سائرہ عطا، ای ایف پی بورڈ کے ڈائریکٹر و سابق صدر مجید عزیز، خالد جونیجو، ہمایوں نذیر، فیروز عالم، صدر پی ڈبلیو ایف نسیم چوہدری، صدر کے پی پی ڈبلیو ایف رمضان خان، صدر پی ڈبلیو ایف بلوچستان پیر محمد، صدر پی ڈبلیو ایف اسلام آباد ٹِکا خان ، ڈائریکٹر پی آئی ایل آر کرامت علی، شفیق غوری، موسیٰ خان، محترمہ زہرا خان، محترمہ فرحت پروین اور دیگر نے شرکت کی۔ زوم اجلاس میں سیکرٹری لیبرآزاد جموں کشمیر، ڈائریکٹر جنرل لیبر پنجاب، صدر ایل سی سی آئی اور افتخار شیرازی بورڈ ڈائریکٹر ای ایف پی نمایاں تھے۔ نائب صدر ای ایف پی ذکی احمد خان نے وزیر محنت و سیکرٹری لیبر بلوچستان اور چیئرمین ای او بی آئی کو یادداشتیں پیش کیں۔مشیر ای ایف پی فصیح الکریم صدیقی اور جنرل سکرٹری پاکستان ورکرز فیڈریشن ظہور اعوان نے دو ٹیکنیکل سیشنز میں ای او بی آئی کے بارے میں بالترتیب آجروں اور کارکنوں کے تناظر پر اپنے مقالے پیش کیے جن میں ای او بی آئی کی شراکت، تاثیر اور استحکام سے متعلق امور اور چیلنجز شامل تھے۔