نقطہ نظر

229

میڈیا جو بے شرمی اور ڈھٹائی کی
تمام حدود پھلانگ چکا
وزیر اعظم اور ایم ڈی، پی ٹی وی،کی توجہ میڈیا چینلز اور سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی غیر اخلاقی اور فحش مواد کی طرف دلانا چاہتی ہوں۔ آج ہمارا میڈیا جو بے شرمی اور ڈھٹائی کی تمام حدود پھلانگ چکا ہے۔ سوشل میڈیا پر تو بے لگامی اور بد تہذیبی کا سیلاب چھا چکا ہے۔ چینلز انتہائی حساس موضوعات پر ڈرامے بنارہے ہیں، جس کے منفی اثرات معاشرے پر مرتب ہورہے ہیں۔ رشتوں کے تقدس اور خاندانی معاملات کو زیر بحث لایا جارہا ہے۔ برائی کو کھلے
عام دکھایا جارہاہے، جس سے اس کو مزید پنپنے کا موقع مل رہا ہے۔ پیمرا جس کا کام نگرانی کا ہے، اپنی ذمے داری سے آنکھ بند کیے بیٹھا ہے۔ ایک اسلامی مملکت میں بڑھتی بے حجابی اور بے حیائی انتہائی دکھ اور تشویش کی بات ہے۔ اس سے پہلے کہ ہمارے چینل بے حیائی کا جنازہ نکال دیں، انہیں سختی کے ساتھ اپنی اسلامی و اخلاقی اقدار کا پابند کیا جائے۔ ڈرامے اور اشتہارات، اپنی حدود کا تعین کریں اور اپنی سمت متعین رکھتے ہوئے حقیقی معاشرتی مسائل پر ناظر کی توجہ دلائیں۔ جس سے معاشرتی سدھار بھی ممکن ہو اور صاف ستھری تفریح بھی مہیا ہوسکے۔
لبنہ وسیم
میڈیا میں بڑھتی ہوئی فحاشی و عریانی
میڈیا میں دکھائے جانے والے ڈراموں نے ہمارا خاندانی نظام بالکل تباہ کردیا ہے۔ اس کے علاوہ اشتہارات میں عورت کے وقار اور اخلاقی حدود کو بالکل پامال کردیا ہے۔ میں پیمرا اور متعلقہ حکام سے گزارش کرتی ہوں کے فحش اشتہاروں اور ڈراموں پہ فوری پابندی عائد کی جا ئے اور ان کی جگہ اخلاقیات پر مبنی تفریحی پروگرامات دکھائے جائیں۔
فریحہ نفیس
fareehanafees1997@gmail.com
اخلاق سوز مواد کی تشہیر پر
پابندی عائد کی جائے
دور جدید میں الیکٹرونک میڈیا اور سوشل میڈیا کی افادیت سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا، مگر ان کو بے لگام چھوڑ دینا نوجوان نسل کے اوپر ظلم کرنے کے مترادف ہے کیونکہ بچے بچے کے ہاتھ میں موبائل فون موجود ہے جس کے ذریعے سے حیا باختہ اور اخلاق سوز مواد تک رسائی آسان ہوگئی ہے جس نے معاشرے کے اخلاقی زوال کا ایک بڑا راستہ کھول دیا ہے۔ جس کی نگرانی اور اس پر بند باندھنے کی اشد ضرورت ہے۔ ایک محب وطن پاکستانی اور ایک ذمے دار ماں ہونے کی حیثیت سے میری بھی یہ ذمے داری ہے کہ میں ذاتی کوشش کے ساتھ ساتھ یہ گزارش کروں کہ میڈیا پر اخلاق سوز مواد کی تشہیر پر پابندی عائد کی جائے اور اس کے لیے فوری طور پر موثر اور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
مسز فوزیہ کامران
fouziakamran317@gmail.com
برینڈڈ لباس، بے لباسی کا مظاہرہ
پچھلے کچھ دنوں سے عاصم جوفا برینڈ کے انتہائی بے حیا اشتہارات ٹی وی چینلز کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ کپڑوں کے اشتہار میں اداکارائوں کے ذریعے جس طرح کے لباس کی تشہیر کی جارہی ان میں نہ صرف بڑے بیک گلے، کندھے اور بازو کی نمائش کرنے والے ملبوسات منظر عام پر لا کر کپڑے کے وجود (یعنی ستر چھپانا) کا مقصد ہی ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایسے لباس نہ صرف معاشرے کو برباد کرنے کا باعث ہیں بلکہ کاروبار میں بھی بے برکتی کا سبب بنتے ہیں میری حکومت سے گزارش ہے کہ برائے مہربانی اسے روکا جائے ورنہ معاشرے میں بچی ہوئی حیا بھی ختم ہو جائے گی۔
حیا مشعل