امریکا ریاض کو290ارب ڈالرزکے 3ہزار بم فروخت کرےگا

388

پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ امریکی وزارتِ خارجہ کی منظوری کے بعد سعودی عرب کو تقریبا 3 ہزار جدید بم فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ 

 پینٹاگون کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق سعودی عرب کو تقریبا 3ہزار پریسژن گائیڈڈ میونیشن نامی بم فروخت کیے جائیں گے جن کی مالیت 290ارب ڈالرز تک ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور سعودی عرب کے مابین کشیدگی کے باعث ریاض امریکا کے ہتھیاروں کا سب سےبڑا خریدار ہے۔

امریکا یہ ہتھیار ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے آخری ایام میں سعودی عرب کو فروخت کرنے جارہا ہے جبکہ نومنتخب صدر جو بائیڈن پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روک دیںگے۔

نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا عندیہ دیا تھا تاہم یمن میں جنگ روکنے کیلیے ریاض پر دباؤ بڑھایا جائے۔

ہتھیاروں کی فروخت کے حوالے سے پینٹاگون نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو دیے جانے والے پیکیج میں 3ہزار جی بی یو 39اسمال ڈایامیٹر بم ون (ایی ڈی بی ون)، کنٹینرز، ضروری آلات، پرزہ جات اور تکنیکی سپورٹ شامل ہے۔