امریکا میں قید سابق اسرائیلی جاسوس کی رہائی

636

امریکا میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں 30سال قید کاٹنے والے سابق امریکی نیوی انالیسٹ جوناتھن پولارڈ کا اسرائیل پہنچنے شاندار استقبال کیا گیا ہے۔

سابق امریکی نیوی انالیسٹ جوناتھن پولارڈ کا استقبال اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے کیا گیا جبکہ انہیں اسرائیلی شہریت دی گئی ہے۔

Former Spy Jonathan Pollard Arrives in Tel Aviv 35 Years After Arrest - The  Media Line

پولارڈ کو سن 1987میں اسرائیل کیلیے جاسوسی کے جرم میں طویل قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ سن 2015 رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا تاہم ان کے امریکا سے باہر جانے پر پابندی عائد تھی۔

گزشتہ ماہ امریکی محکمہ انصاف نے پولارڈ پر عائد سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل اسرائیل نے متعدد بار امریکہ سے جوناتھن پولارڈ کے لیے رحم کی درخواست کی تھی جس کو مسترد کردیا گیا تھا۔

پولارڈ پر الزام  تھا کہ انہوں نے رقم کے عوض ایک سال تک اسرائیل کو خفیہ معلومات فراہم کیں تھیں جبکہ 1985 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ابتدا میں اسرائیل نے اِس بات سے انکار کیا تھا کہ پولارڈ نے اُن کے لیے جاسوسی کی اور وہ اِس بات پر بضد تھے کہ وہ “معاون” حکام کے ساتھ کام کرتے تھےتاہم  سنہ 1995 میں اسرائیل نے اُنھیں شہریت دے دی اور 2سال بعد اُنھوں نے قبول کرلیا کہ وہ اُن کے ایجنٹ تھے۔

امریکی خبر رساں ادارے کو سنہ 1998 میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے پولارڈ کا کہنا تھا کہ وہ جاسوسی کے جس الزام کی سزا کاٹ رہے ہیں اُس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔