سردی میں پستے کھانے کے حیرت انگیز فوائد

513

آف یہ سردی ی ی……. کراچی سمیت پورے ملک کو ہی سردی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کی بہار آجاتی ہے اور یہ میوے مختلف قسم کی میٹھی ڈشز میں بھی استعمال ہوتے ہیں جبکہ خشک میوؤں میں چکنائی اور حرارے وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں اس لیے اگر انہیں اعتدال سے استعمال کیا جائے تو بے حد فائدہ دیتے ہیں۔

پستہ صحت کے لیے مفید عناصر سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ متعدد بیماریوں سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے اور اس کے فوائد میں سے بعض کا تعلق جلد اور بالوں کی خوبصورتی سے ہے اور اس میں بڑی مقدار میں ریشہ، لحمیات، وٹامن سی، جست، تانبہ، فولاد اور کیلشیم پایا جاتا ہے،پستہ قدرتی حسن افروز مرکب ہے۔

مختلف اقسام کے کھانے کھانا اور اس کے ساتھ باقاعدہ جسمانی سرگرمی کو جاری رکھنا ایک صحتمند طرزِ زندگی کے لیے ضروری ہے اوراس بات کا بہت کم افراد کو علم ہے کہ مٹھی بھر پستے کھالینا بہتر صحت اور خوبصورتی کا انوکھا راز ہے کیونکہ ایک سو گرام پستے کی گری میں 500 پلس حرارے ہوتے ہیں جبکہ پستہ کا استعمال مختلف سویٹس کے ہم را ہ صدیوں سے مستعمل ہے اور یہ حلوہ، زردہ اور کھیر کا لازمی جز ہے۔

نمکین بھنا ہوا پستہ انتہائی لذت دار ہوتا ہے اور دیگر مغزیات کی طرح بھی استعمال کیا جا تا ہے اور جدید طبی تحقیق کے مطابق دن میں معمولی مقدار میں پستہ کھانے کی عادت انسان کو دل کی بیماری سے دور رکھ سکتی ہے۔

یاد رہے یہ ایک کثیرالفوائد میوہ ہے اور دنیا کے تقریباً سبھی ممالک میں اس کی کاشت کی جاتی ہے اور اس میوے کا آبائی وطن بحیرہ روم سے ملحقہ ممالک اور الجزائر ہیں، جبکہ امریکہ، ترکی، شام، ایران، اسپین، اٹلی، جنوبی فرانس، چین، ایشیائے کوچک، فلسطین، افغانستان کے علاوہ پاکستان میں اس کی کاشت اسکردو، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، کوئٹہ اور قلات کے خشک آب و ہوا والے علاقوں میں ہوتی ہے اور اس پھل کی کاشت کے لیے خشک موسم زیادہ موزوں ہوتا ہے اور ریتیلی زمین پر بھی اس کی کاشت ممکن ہوتی ہے اور جب اس کے پودوں پر پھول آنا شروع ہوتے ہیں تو موسم کا خشک ہونا ضروری ہے۔

سردی میں پستے کھانے کے حیران کُن فوائد  ہیں، ان میں مندرجہ ذیل:۔

کم کیلوریز: اگر آپ سردیوں میں اپنی کیلوریز کم کرنا چاہتے ہیں تو پستوں کا استعمال اپنی غذا میں یقینی بنائیں جبکہ آپ غذائی حراروں (کیلوریز) کی وجہ سے پریشان ہیں تو 50 پستوں میں صرف 159 کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ اس طرح یہ خیال غلط ہےکہ پستے کھانے سے جسم موٹاپے کی جانب مائل ہوتا ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ : پستے ہر طرح کے مفید اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتےہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس کینسر اور دل کے امراض کو دور رکھ کر ہمیں توانا اور صحتمند رکھتے ہیں۔

پروٹین کی ضروریات پوری کرے : جو لوگ گوشت نہیں کھاتے اور پروٹین کی ضروریات پورا کرنا چاہتے ہیں تو پستے ان کے لیے بہت مفید ہیں اور اس کی وجہ ہے کہ ایک پستے کا 21 فیصد وزن پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے۔

سرطان کو بھگائے : 2017 کی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہےکہ فائبر کی وجہ سے پستے آنتوں کے سرطان کو روکنے میں نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔

آنکھوں کے لیے مفید : پستے میں دو اینٹی آکسیڈنٹس لیوٹین اور زی ایکسینتھن پائے جاتے ہیں جو موتیا اور عمررسیدگی سے متاثرہ بیماریوں کو روکتے ہیں۔

ذیابیطس کو روکنے میں مددگار : ایک چھوٹے سے تجربے میں شوگر بڑھانے والی غذاؤں کے ساتھ جب پستے دیئے گئے تو اس سے خون میں شکر کی مقدار میں اضافہ نہیں ہوا جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ باقاعدگی سے پستے کھانے والے افراد کے خون میں شکر کی سطح معمول پر رہتی ہے۔

آنتوں کی حفاظت : چونکہ پستے ریشوں یعنی فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، اسی بنا پر یہ نظامِ ہاضمہ اور آنتوں کو تندرست رکھتے ہیں اور قبض سے بچانے میں بھی ان کا کردار بہت اہم ہوتا ہے جبکہ پستے کھانے سے معدے میں مفید بیکٹیریا کی تعداد بڑھتی ہے جس سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق خواتین کو اپنی روز مرہ کی غذا میں پستے کو شامل کرنا چاہیے تاکہ وہ ان فوائد کو حاصل کر سکیں جو ان کی خوبصورتی نمایاں کرنے کے سلسلے میں شاندار طور پر اثر انداز ہوتے ہیں کیونکہ پستہ انتہائی مفید چربیلے تیزابوں (فیٹی ایسڈ) سے بھرپور ہوتا ہے جو مستقل طور پر صحت مند، نرم و ملائم اور دمکتی جلد کو برقرار رکھتے ہیں جبکہ اس میں ایسے روغن پائے جاتے ہیں جو جلد کو نم کرتے ہیں اور اس سے جلد کو زبردست قسم کی ملائم حاصل ہوتی ہے  اور روزانہ کی بنیاد پر پستہ کھانے سے جلد کی ساخت نرم اور پرکشش ہوجاتی ہے۔

پستہ اینٹی آکسیڈنٹس پر بھی مشتمل ہوتا ہے جو جلد پر ڈھلتی عمر کی علامات ظاہر ہونے کو روکتا ہے لہٰذا روزانہ پستہ کھانے سے آپ اپنی عمر سے کم نظر آئیں گی اور یقینا ہر خاتون یہ ہی خواہش رکھتی ہے۔

واضح رہے شدید سردی ہو، کوئٹہ کی ہوا چل رہی ہو تو کمبل لحاف اوڑھ کر میوہ جات (اخروٹ، بادام، پستہ، چلغوزہ، کاجو اور مونگ پھلی) کھانے کا مزا اور ہے جبکہ ہمارے ہاں میوہ جات سے تواضع بھی کی جاتی ہے اور میٹھے کھانوں میں بھی انھیں استعمال کیا جاتا ہے۔

پستہ نہایت خوش ذائقہ مغز ہے، سبز رنگ کے مغز کے اوپر سفید رنگ کا چھلکا ہوتا ہے اور تاثیر میں گرم اور تر ہے اور پستہ اور بادام دو بہترین مغز ہیں جبکہ پستہ کئی پکوانوں میں استعمال ہوتا ہے اور پستہ دل و دماغ کو قوت دیتا ہے، بدن کو موٹا کرتا ہے، بلغم کو خارج کرتا ہے، حافظہ کو تیز کرتا ہے، کھانسی میں بھی مفید ہے۔