‘یتیم’ سیارہ دریافت جس کا کوئی سورج، ساتھی سیارہ اور مدار نہیں

890

سارے سیاروں کے پاس سورج جیسے ستارے نہیں ہوتے بلکہ وہ سورج یا اپنے مدار سے آزاد کہکشاں میں تنہا گھوم رہے ہوتے ہیں جنہیں انگریزی اصطلاح میں orphaned planets یعنی یتیم سیارے کہا جاتا ہے۔

اب ماہر فلکیات نے ایسے سیارے جو کہکشاں میں آزادانہ گھوم رہے ہوتے ہیں، اُن میں سے ایک زمین جتنا سیارہ تلاش کرلیا ہے جس کی تصویر اوپر دی گئی ہے۔ یہ  نئی دریافت شدہ دنیا پر کسی بھی ستارے کی روشنی نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس تنہا سیارے پر ہمیشہ رات کا وقت رہتا ہے۔

پریزمیک مسز پاساڈینا، کیلیفائن کے کالٹیک میں ایک ماہر فلکیات ہیں۔ انہوں نے اس ٹیم کی سربراہ ہیں جس نے سیارے کو دریافت کیا ہے۔ انہوں نے کہا سیارے کے پاس اپنا کوئی سورج نہ ہونا اس کا مطلب یہی ہونا چاہیے کہ اس سیارے کی سطح بہت سرد ہوگی۔

ڈیانا ڈریگومیر، البوروک کی نیو میکسیکو یونیورسٹی میں ماہر فلکیات ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس چھوٹے سیارے کی تلاش بہت اہمیت رکھتی ہے۔ ڈیانا ہمارے سورج کے علاوہ دوسرے ستاروں کے آس پاس سیاروں کی کھوج کرتی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری دنیا کے علاوہ اور کتنی دنیائیں ہیں۔

ڈیانا کا مزید کہنا ہے کہ اس اندھیر اور ‘یتیم’ سیارے پر شائد کوئی زندگی نہ ہو لیکن اس کی دریافت سے سائنس دانوں کو اُن جہانوں کے بارے میں معلومات ملتی ہیں جن کی تلاش مشکل ہوتی ہے۔