دانتوں کی حفاظت

1442

اکثر لوگ اپنے دانتوں کی حفاظت کے حوالے سے کافی فکر مند نظر آتے ہیں۔
یاد رہے کہ سفید دانتوں کی ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے
یاد رہے کہ دانتوں کی رنگت میں تبدیلی یقینی ہے اور وہ بتدریج نظر آتی ہے۔
خیال رہے کیونکہ درحقیقت عمر بڑھنے کے ساتھ دانتوں کی رنگت زیادہ زرد ہونے لگتی ہے جس کی وجہ اوپری سطح کا غائب ہوجانا ہے اور اس کے نیچے موجود زرد جھلی زیادہ نمایاں ہوجاتی ہے۔
لیکن فکر کی بات یہ ہے کہ اگر جوانی میں ہی دانت زرد ہونے لگیں تو یقیناً کوئی اچھا نہیں لگتا۔
لیکن اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جو دیسی ٹوٹکوں کے بارے میں بتایا گیا ہے اُس پر عمل کر کے دانتوں کی خوبصورتی کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
برش اور خلال کرنا:
یاد رہے کہ ٹوتھ پیسٹ نرمی سے دانتوں کی سطح پر سے داغوں کو ہٹاتا ہے جبکہ خلال خوران اور بیکٹریا کو منہ سے خارج کرتا ہے جو سخت پوکر پلاک کی شکل اختیار کرلیتے ہیں، جس سے دانت بدنما نظر آنے لگتے ہیں بیکنگ پائوڈرکا پیسٹ بناکر دانتوں پر برش کرنا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ بیکنگ پائوڈرکسی ریگ مال جیسا کام کرتے ہوئے داغوں کو دانتوں سے صاف کرتا ہے۔
ایک کھانے کے چمچ سوڈا اور چٹکی بھر نمک کو مکس کریں اور گیلے ٹوتھ برش کو اس مکسچر میں ڈبو کر دانتوں پر معمول کے مطابق برش کرلیں بیکنگ پائوڈر کا پیسٹ بناکر دانتوں پر برش کرنا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ بیکنگ پائوڈر کسی ریگ مال جیسا کام کرتے ہوئے داغوں کو دانتوں سے صاف کرتا ہے۔
ایک کھانے کے چمچ سوڈا اور چٹکی بھر نمک کو مکس کریں اور گیلے ٹوتھ برش کو اس مکسچر میں ڈبو کر دانتوں پر معمول کے مطابق برش کرلیں۔