ٹرمپ نے 4سزا یافتہ بلیک واٹر اہلکاروں کو معافی دیدی

460

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2007 ء کے دوران عراق میں شہریوں کے قتل میں ملوث 4 سزا یافتہ بلیک واٹر اہل کاروں کو مکمل معافی دے دی۔ ان چاروں نے بغداد کے علاقے نیسور میں شہریوں پر اندھادھند فائرنگ کردی تھی۔ فائرنگ کے نتیجے میں 9 سالہ بچے سمیت 14 عراقی شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔ وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 15 افراد کو مکمل معافی دی ہے، جن میں روسی رابطہ کار اور 3 سابق ری پبلکن ارکان بھی شامل ہیں، جب کہ دیگر 5 افراد کی سزاؤں میں کمی کی ہے۔ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق مشیر جارج پاپاڈوپولس کو بھی مکمل معافی مل گئی ہے، جنہوں نے روسیوں کے ساتھ اپنے روابط کے بارے میں وفاقی اداروں سے جھوٹ بولنے کا اعتراف کیا تھا۔صدر ٹرمپ کی روس کے ساتھ مبینہ روابط کے حوالے سے ہونے والی رابرٹ میولر تحقیقات سے تعلق رکھنے والے ایک ڈچ وکیل الیکس وان دیر زوان کو بھی مکمل معافی دی گئی ہے۔ امریکی صدور کی جانب سے اپنے عہد کے اختتام پر صدارتی معافی دینا کوئی غیر معمولی بات نہیں، تاہم صدر ٹرمپ کا یہ موقف رہا ہے کہ ان کے حامیوں اور قریبی ساتھیوں کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا گیا۔ قیاس آرائیوں کے باوجود اطلاعات کے مطابق صدارتی معافی کی اس فہرست میں صدر ٹرمپ کے اہل خانہ، ان کے وکیل روڈی جولیانی یا خود صدر ٹرمپ شامل نہیں ہیں۔ جن افراد کو صدارتی معافی دی گئی ہے ان میں کیلیفورنیا سے ایوانِ نمایندگان کے سابق رکن ڈنکن ہنٹر اور نیویارک سے تعلق رکھنے والے کرس کولنز بھی شامل ہیں۔