ایک امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ اگر انڈونیشیا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر راضی ہوتا ہے تو انڈونیشیا کو اربوں ڈالر کی اضافی مالی اعانت مل سکتی ہے۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق بلوم برگ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے چیف ایگزیکٹو ، آدم بوہلر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر جکارتہ (انڈونیشائی دارالحکومت) اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرتا ہے تو امریکہ انڈونیشیا میں اپنی سرمایہ کاری میں دوگنا اضافہ کرسکتا ہے جس کی مالیت 1 سے 2 ارب ڈالر ہوگی۔
عہدیدار کا مزید کہنا ہے کہ ہم اس بارے میں انڈونیشیا سے بات کر رہے ہیں، اگر وہ اس کے لئے تیار ہے تو ہمیں خوشی ہوگی کہ اور ہم انھیں مالی مدد فراہم کریں گے جو اب تک پیش کی جانے والے مالی اعانت سے کہیں زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ اگر انڈونیشیا اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال کرلیتا ہے تو یہ اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے والے ممالک متحدہ ارب امارات، سوڈان، بحرین اور مراکش کے بعد پانچواں اسلامی ملک ہوگا جس کی مسلم آبادی باقی تمام مسلم ممالک سے زیادہ ہے۔