جمعیت طلبہ کی ضرورت ہے

710

’’اسلامی جمعیت طلبہ 1947ئکے اواخر میں قائم ہوئی تھی۔ یہ سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی ان طلبہ کی تنظیم ہے جو ہمارے ملک کی درسگاہوں میں سائنس، معاشیات، قانون، انجینئرنگ، ڈاکٹری، فلسفہ اور دوسرے جدید علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اسلامی رجحانات بھی رکھتے ہیں۔ اخلاقی قدروں کو بیدار کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔ ان نوجوانوں میں آپ کو بکثرت ایسے افراد بھی ملیں گے جو جدید مغربی علوم کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ تہجد گزار بھی ہیں۔ ان لوگوں نے پچھلے کئی برسوں میں نوجوان نسل کے اعتقادی اور اخلاقی بگاڑ کو روکنے اور انہیں ملحدانہ خیالات اور فاسقانہ افعال کی سیلاب سے بچانے کے لئے بہت کچھ کام کیا ہے۔ مجھے ان طلبہ کے انہی اوصاف کی بنا پر ان سے دلچسپی ہے کیونکہ میں اس ملک میں ایسے ہی نوجوان دیکھنا چاہتا ہوں جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ سچے اور پکے مسلمان رہیں اور ان طلبہ کو بھی مجھ سے اسی بنا پر دلچسپی ہے کہ وہ مجھ سے توقع رکھتے ہیں کہ میں ان کو اسلام کی روشنی میں زندگی کے جدید مسائل کا حل بتا سکتاہوں۔ میرا اور ان کا تعلق چھپا ہوا ہے اور نہ اس کو چھپانے کی کوئی وجہ ہے!‘‘
ooooooo