سردرد جان لیوا بھی ہوسکتا ہے، 7 علامات جو بالکل نظرانداز نہ کریں

807

ہر معاشرے میں سر درد ایک انتہائی عام مسئلہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہماری آبادی کا 70٪ کسی نہ کسی طرح کے سر درد میں مبتلا ہے۔

سردرد چونکہ ایک عام مسئلہ ہے لیکن بعض اوقات سر درد جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے جیسے فالج ، انوریئزم ، دماغی ٹیومر ، یا دماغ میں خون بہنے کی وجہ سے۔ تو آپ عام اور مہلک سردرد میں فرق کیسے کریں گے؟

خوش قسمتی سے سر درد کی سب سے عام اقسام ذہنی تناؤ کی وجہ سے ہونے والا درد اور درد شقیقہ یعنی migraines ہیں۔ یہ سر درد یا تو خود ہی کچھ وقت کے بعد دور ہوجائیں گے یا مناسب علاج اور غذا اور طرز زندگی کو بدلنے سے ان پر کامیابی کے ساتھ قابو پایا جاسکتا ہے لیکن ایسا سردرد جس سے زندگی خطرے میں پڑسکتی ہے، اُس کی 7 عام علامت ہیں۔ اگر آپ کو ان میں سے کوئی بھی علامت محسوس ہو تو آپ کو فوری طور پر طبی مدد لینے کی ضرورت ہے۔

1) اچانک اور ناقابلِ برداشت درد

انھیں “Thunderclap” سر درد بھی کہا جاتا ہے اور وہ عام طور پر 60 سیکنڈ کے اندر اندر شدت اختیار کرجاتے ہیں۔ درد ایک گھنٹے کے بعد بہتر ہوسکتا ہے تاہم خطرہ باقی رہتا ہے۔ یہ اکثر دماغ میں خون بہنے کی وجہ سے ہوتا ہے جو ، فالج یا دماغ پر چوٹ کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ اس درد سے وابستہ دیگر علامات متلی ، الٹی اور نفسیاتی الجھن ہیں۔

2) چوٹ لگنے کے بعد کا سردرد

ایسا سر درد جو سر میں کسی چوٹ لگنے کی وجہ سے ہو یہ ہیمرج کی نشاندہی کرسکتا ہے۔ کبھی کبھی سر میں چوٹ آنے کے کئی دن بعد بھی درد ظاہر ہوسکتا ہے، بالخصوص جب درد کی شدت بڑھتی ہی جارہی ہو۔

یاد رکھیں کہ معمولی طور پر گرنے کے باعث سر میں ٹکر لگنے سے بھی دماغ میں خون بہہ سکتا ہے اور اس کی علامات میں ہوش و حواس جاتے رہنا ، الٹی ، کمزوری ، یادداشت کی کمی ، بینائی کا متاثر ہونا اور نفسیاتی حالت تبدیل ہونا شامل ہیں۔

3) دماغ کی حفاظتی جِھلیوں میں انفیکشن

اس طرح کا سر درد دماغی سوزش کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ دراصل دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو ڈھکنے والی جھلیوں کی سوزش کی وجہ سے یہ درد ہوتا ہے اور یہ وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن سے ہوتا ہے۔
4) سر کے کسی ایک طرف شدید درد ہونا

اچانک سر کے ایک طرف درد کا ابھرنا اور کندھوں سے لیکر ہاتھ تک کا سُن محسوس ہونا بھی مہلک سردرد کی علامت ہوسکتا ہے۔ یہ درد آپ کے دماغ میں کی رگوں کو پہنچنے والے نقصان کی نشاندہی کرسکتا ہے۔ اگر اُن میں خون جم جائے تو وہاں سے خون بہہ سکتا ہے اور فالج کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ غیر متوازن طریقے سے بات چیت، بینائی کی خرابی، روشنی اور تیز شور سے شدید حساسیت بھی اس کی علامات ہیں۔

5) سر درد کے ساتھ چہرے اور گردن میں بھی درد ہونا

گردن، چہرے، کانوں اور سر کو خون پہنچانے والی شریانوں میں سے کسی ایک کا پھٹ جانا بھی سر میں درد کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کو کیروٹائڈ آرٹری ڈسیکشن (CAD) کہتے ہیں اور یہ فالج کا باعث بن سکتا ہے۔ اور یہ درد عام طور پر اچانک اور شدید ہوتے ہیں۔

6) جسمانی تناؤ کے بعد کا سردرد

شدید سر درد جو بھاری جسمانی مشقت کے بعد ہوتا ہے اور اچانک محسوس ہوتا ہے، وہ خون کی کمی ، فالج یا ٹیومر کی نشاندہی کرسکتا ہے اور اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔

7) ایسا سردرد ہونا جو پہلے کبھی نہیں ہوا

اگر آپ کو ایسی نوعیت کا سردرد محسوس ہو جو آپ کو پہلے کبھی نہیں ہوا تو آپ کو فوراً خبردار ہوجانا چاہیے اور فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنی چاہئے مثلاً اس میں درد کا اچانک اپنی جگہ اور شدت بدل لینا ، یا پھر پٹھوں پر قابو نہ رہنا اور قوتِ تقریر کا متاثر ہونا ، جسم میں کہیں بھی کمزوری ہونا یا پھر ذاتی شخصیت میں غیر معمولی رد و بدل ہوجانا شامل ہے۔