نیاوائرس: یورپی یونین کی بھی برطانیہ پر پابندیاں

609

برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں کرونا وائرس کی نئی قسم دریافت کے بعد کئی یورپی ممالک، بھارت اور کینیڈا نے برطانیہ کے سفر پر پابندی عائد کردی۔

یورپی ممالک میں فرانس، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، آسٹریا، آئرلینڈ، بیلجیئم اور بلغاریہ نے فضائی، بحری اور بری تمام راستوں برطانیہ سے آنے والے تمام مسافروں کی آمد ورفت کو فی الحال روک دی ہے۔

مزید پڑھئیے: عالمی ادارہ صحت کا نئے وائرس سے بچنے کیلیے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت

 یورپی و ہمسایہ ممالک کے اقدامات کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ برطانیہ کے لیے یورپی یونین سے خوراک اور ادویات جیسی ضروری اشیا کی ترسیل متاثر ہوسکتی ہے۔

ابتدائی طور پر برطانیہ سے آنے والے مسافروں پر یہ پابندی یکم جنوری تک نافذ کی گئی ہے۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ کے وزیر صحت سویلنی مخیز کا کہا تھا کہ ملک میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے پیچھے کورونا وائرس وی2.501 کی نئی قسم کارفرما ہو سکتی ہے۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہےکہ نوجوانوں اور بچوں کو بھی شدید متاثر کررہی ہے جبکہ 70فیصد دوسروں تک پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مزید پڑھئیے: برطانیہ میں کورونا کا خوف، شہریوں اور سیاحوں نے لندن چھوڑنا شروع کردیا

لندن اور انگلینڈ کے جنوب مشرقی علاقوں کے رہائشیوں کو کرسمس کے بعد بھی اپنے رشتہ داروں یا کسی دوسرے کے گھر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم کھلی فضا میں کسی دوسرے شخص سے ملنے کی اجازت ہوگی۔

 واضح رہے کہ کورونا کی قسم دریافت ہونے پر کئی یورپی ممالک بھی پریشان ہیں اور انہیں خطرہ ہے کہ نیاوائرس مزید افراد کو موت کے منہ میں دھکیل سکتا ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے یورپ کو نئے وائرس کے خطرات سے بچنے پر اقدامات کو تیز کرنے کی ہدایت کردی۔