عراق میں عیسائیوں کی تعداد کیوں کم ہورہی ہے؟، پوپ فرانسس کا تاریخی دورہ متوقع

439

ویٹیکن نے اعلان کردیا ہے کہ 83 سالہ عیسائیت کے بڑے پادری پوپ فرانسس عراق کا تاریخی دورہ مارچ میں کریں گے۔

پوپ فرانسس کا یہ دورہ تاریخ میں کسی بھی رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ کی جانب سے عراق کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس سے قبل پوپ فرانسس طویل عرصے سے عراق جانے کی خواہش رکھتے تھے۔ ویٹیکن نے کہا ہے کہ یہ دورہ دنیا بھر کی موجودہ صحت سے متعلق ہنگامی صورتحال کو بھی مدنظر رکھے گا۔

ویٹیکن کے ترجمان میتھیو برونی کا پوپ فرانسس کے متوقع دورے کے حوالے سے کہنا ہے کہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران عراق میں عیسائیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 2003 میں عراق پر امریکی حملے سے پہلے خطے میں ایک ملین سے زیادہ عیسائی تھے تاہم امریکی حملے اور داعش کی جانب سے دہشتگردی کے واقعات کے بعد یہ تعداد گھٹ کر صرف چند لاکھ رہ گئی ہے۔

پوپ کا عراقی شہر موصل کا دورہ خاص طور پر اہم ہوگا کیونکہ یہ شہر داعش کا مرکز اور ​​مضبوط گڑھ رہ چکا ہے۔

واضح رہے کہ پوپ فرانسس نے اٹلی میں کوروناوائرس کے سر اٹھانے کے بعد اپنے تمام بیرونی ممالک دوروں کو منسوخ کردیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 2020 کے دوروں میں عراق فہرست میں شامل تھا۔