فرانسیسی حکام نے چارلی ہیبڈو کے سابقہ دفاتر کے باہر چاقو سے حملے کے الزام میں 4پاکستانی نژاد افراد کو گرفتار کرلیا۔
فرانس 24 نیوز کے مطابق نیشنل کاؤنٹرٹیررازم پراسیکیوٹر نے بتایا کہ گرفتار ہونے والے 4 پاکستانی نژاد افراد کی عمر 17 سے 21 سال کے درمیان ہے اور انہیں حملہ آور سے رابطے کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔
عدالتی ذرائع نے الزام عائد کیا ہے کہ ان پر شبہ ہےکہ انہیں حملہ آور کے منصوبے کا علم تھا اور انہوں حملہ کرنے پر اکسایا بھی۔
گرفتار افراد میں سے 3پر جمعہ کے روز دہشت گردی کی سازش میں حصہ لینے اور قبل از وقت حراست میں رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
حملہ آور 25 سالہ ظہیر حسان محمود کو حملے کے بعد دہشت گردی کے الزام کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا اور وہ اب بھی زیر حراست ہے۔ 16 دسمبر کو فرانسیسی جريدے چارلی ہيبڈو کے سابقہ دفتر پر حملہ کرنے والے مرکزی ملزم کو 30 سال قید کی سزا سنائی گئی۔مجموعی طور پر 13 ملزمان پر مقدمہ چلایا گیا تھا جن میں سے 3 افراد بدھ کے روز عدالت میں موجود نہیں تھے۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گستاخانہ خاکے بنانے اور شائع کرنے والے میگزین ‘چارلی ہیبڈو’ کے سابقہ دفاتر کے باہر چاقو کے حملے میں 4 افراد زخمی جبکہ 17 مارے گئے تھے ۔
یاد رہے گزشتہ دنوں پانچ برس قبل فرانسیسی جريدے چارلی ہيبڈو کے دفتر پر حملہ کرنے والوں کیخلاف مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا ، جس میں عدالت نے مرکزی ملزم کو 30 سال قید کی سزا دی تھی۔
خیال رہے کہ چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے گستاخانہ شائع کیے گئے تھے جس پر پوری دنیا میں مسلمانوں میں غم و غصہ پھیل گیا تھا اور شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا تھا۔