چارلی ہیبڈو پر حملہ: 12 افراد کی ہلاکت دہشت گردی نہیں، فرانسیسی عدالت

555

فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو پر حملے میں 12 افراد کی ہلاکت کے واقعے کو عدالت نے دہشت گردی تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق  عدالت نے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو پر حملے میں مدد فراہم کرنے والے 14 افراد کو چار سال سے تیس سال تک سزا دینے کا حکم جاری کیا۔

عدالت کے پانچ ججز پر مشتمل بینچ نے حملوں میں معاونت کرنے والے مرکزی ملزم علی رضا اور ایک مقتول کی بیوہ کو تیس تیس سال قید کی سزائیں سنائیں۔ مقتول کی بیوہ مبینہ طور پر شام میں روپوش ہے۔

خیال رہے کہ چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے گستاخانہ شائع کیے گئے تھے جس پر پوری دنیا میں مسلمانوں میں غم و غصہ پھیل گیا تھا اور شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ توہین رسالت کے خاکے شائع کرنے پر 2015 میں فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ کیا گیا تھا، جس میں میگزین کے ایڈیٹر اور کارٹونسٹ سمیت 12 افراد قتل کر دیئے گئے تھے۔

چارلی ہیبڈو پر حملے میں مدد دینے پر 14 افراد پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا، جس میں سے 11 افراد گرفتار ہیں، تین افراد شام فرار ہو چکے ہیں۔