گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے مشہور ہونے والا فرانس کے چارلی ہيبڈو کے دفتر پر حملہ کرنے والوں کیخلاف مقدمے کی کارروائی آج ختم ہورہی ہے جبکہ 14ملزمان کے خلاف فيصلے متوقع ہيں۔
استغاثہ نے ملزمان کے ليے 5 برس تاعمر قيد کے درميان سزاؤں کا مطالبہ کيا ہے۔ 11افراد زيرحراست ہيں جبکہ 3 کی غير موجودگی ميں ان کے خلاف مقدمہ چلايا گيا ہے۔
پانچ سال قبل پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مخالف سرگرمیوں پر کیے گئے حملوں ميں 17افراد مارے گئے تھے۔
جنوری 2015 ميں ان حملہ آوروں نے پيرس کے جنوبی حصے ميں ايک سپر مارکیٹ سميت طنزيہ جريدے چارلی ہيبڈو کے دفتر پر دھاوا بول ديا تھا۔
اس سے قبل فرانس کے رواں سال فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گستاخانہ خاکے بنانے والے میگزین چارلی ہیبڈو کے سابقہ دفاتر کے قریب چاقو کے حملے کے الزام میں ایک پاکستانی نژاد شخص کو گرفتار کرلیا تھا۔
خیال رہے کہ چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے گستاخانہ شائع کیے گئے تھے جس پر پوری دنیا میں مسلمانوں میں غم و غصہ پھیل گیا تھا اور شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا تھا۔
یاد رہے رواں سال 25ستمبر کو چارلی ہیبڈو کے پرانے دفتر کے قریب چاقو کے حملے میں 4 افراد زخمی ہوگئے جبکہ 2مشتبہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔