بھوتوں کی سائنس

657

امریکہ اور دیگر بہت سارi مغربی ثقافتوں کے افسانوں میں ، بھوت یا بدروح کی تعریف ایک مردہ شخص ہے جو دنیا والوں کے ساتھ کمیونیکیشن کرتا ہے۔ اس کے علاوہ بھوت کچھ سرگوشی ، چیزوں کو حرکت دینے یا گرا بھی سکتا ہے ، الیکٹرانکس میں خلل ڈال سکتا ہے اور یہاں تک کہ ایک سائے اور دھندلے وجود کے ساتھ بھی ظاہر ہوسکتا ہے۔

ڈیوڈ اسمائیلز کا کہنا ہے کہ ان قسم کے تجربات دراصل ذہنی فریب ہوتا ہے۔ ڈیوڈ انگلینڈ کی نارتھمبریہ یونیورسٹی میں ماہر نفسیات ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارے حواس دنیا سے متعلق حقائق حاصل کرنے کے عادی ہیں۔ لہذا جب بھوتوں سے متعلق کسی غیر معمولی تجربے کا سامنا ہوتا ہے تو ہماری جبلت اسے عام طور پر اس پر یقین کرلیتی ہے۔

اگر آپ کسی مرنے والے کی موجودگی کو دیکھتے یا محسوس کرتے ہیں اور اس منظر پر بھروسہ کرتے ہیں تو اس کو آپ بھوت مان لیتے ہیں۔ ڈیوڈ کہتے ہیں کہ اس خیال پر یقین کرنا زیادہ آسان ہے بنسبت اپنے آپ کو اس ابت کی یقین دہانی کرانا کہ آپ کا دماغ آپ سے کھیل رہا ہے۔

دماغ مشکل کام سرانجام دیتا ہے۔ دنیا سے ملنے والی معلومات اور ان کے آپس کے ملاپ آپ کو وہ کچھ بھی دکھا سکتے ہیں جو ہے نہیں۔ آنکھیں رنگ لیتی ہیں۔ کان آوازیں سنتے ہیں۔ جلد پر دباؤ محسوس ہوتا ہے، دماغ ان سب پراگندہ معلومات کو سمیٹنے کا کام بہت اچھے طریقے سے کام کرتا ہے۔ بعض اوقات اتنا اچھا کہ بے معنی چیزوں میں بھی معنی ڈھونڈ لیتا ہے، اسے پیریڈولیا کہا جاتا ہے۔ جب بھی آپ بادلوں کو گھورتے ہیں تو خرگوش ، جہاز یا کسی اور چیز کی تصویر دیکھتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے چاند کی طرف نگاہ ڈالیں تو بعض اوقات ایک چہرہ نظر آتا ہے۔ بالکل ایسا ہی اُس وقت ہوتا ہے جب آپ بھوت دیکھنے کا تجربہ کرتے ہیں۔