لبنان کے سابق وزیراعظم قتل کیس: عدالتی فیصلہ آج متوقع

316

ایمسٹرڈیم: نیدر لینڈ میں قائم اقوام متحدہ ٹریبونل آج لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل میں ملوث حزب اللہ کے ایک رکن کو سزا سنائے گا جبکہ2005ء میں بم دھماکے کے ملزم 57 سالہ سلیم ایاش کے لیے پراسیکیوشن نے عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سلیم ایاش طویل عرصے تک روپوش تھے اور ان کی غیر حاضری میں نیدرلینڈ میں قائم خصوصی ٹریبونل نے ان کو رفیق حریری اور دیگر 21 افراد کو خودکش حملے میں قتل کرنے کا قصوروار قرار دیا تھا۔

خودکش حملے کے الزام میں سلیم ایاش کے ہمراہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو بھی نامزد کیا گیا تھا تاہم ان پر مقدمہ چلانے کے لیے حوالے نہیں کیا گیا جبکہ دیگر تین ملزمان کو ٹریبونل نے بری کر دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق نومبر میں مقدمے کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹرز نے حملے کو لبنان کی سرزمین پر کی جانے والی سب سے تباہ کن دہشتگرد کارروائی قرار دیتے ہوئے سلیم ایاش کو عمر قید کی سزا دینے کی استدعا کی جبکہ عدالت سے سلیم ایاش کے اثاثوں کو ضبط کرنے کی بھی درخواست کی۔

یاد رہے رفیق حریری نے لبنان کے وزیراعظم کے عہدے سے اکتوبر 2004ء میں استعفیٰ دیا تھا اور ان کو فروری 2005 میں ایک خودکش حملہ آور نے باردو سے بھری گاڑی سے اس وقت نشانہ بنایا جب ان کا قافلہ سڑک سے گزر رہا تھاجبکہ اس  حملے میں رفیق حریری سمیت 22 افراد مارے گئے تھے اور دیگر 226 زخمی ہوئے تھے۔

دوسری جانب خودکش حملے کرنے پراگست میں ٹریبونل کے ججوں نے سلیم ایاش کو حملے میں ملوث قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ثابت ہوتا ہےکہ ملزم موبائل فون نیٹ ورک کے ایسے صارفین کے مرکز میں ان کے ساتھ جڑا ہوا تھا جو رفیق حریری پر حملے سے مہینوں قبل ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے تھے۔