نیوزی لینڈ کا پاکستانی اسکواڈ کو ٹریننگ کی اجازت دینے سے انکار

317

کرائسٹ چرچ(جسارت نیوز)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ پر عالمی وبا کورونا وائرس کے بے حد برے اثرات مرتب ہوئے۔ 10 روز تک کبھی آج اور کبھی کل کا سلسلہ چلانے کے بعد نیوزی لینڈ نے پاکستان کرکٹ اسکواڈ کو مینجڈ آئسولیشن میں ٹریننگ کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔نیوزی لینڈ حکومت کے ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر ایشلے بلوم فیلڈ کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت کیا گیا جس روز پاکستان کرکٹ بورڈ کو یہ امید تھی کہ شاید اب ٹریننگ شروع کرنے کی اجازت مل جائے۔ایشلے بلوم فیلڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ تمام صورتحال جانچنے کے بعد کیا ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایکٹیو کووڈ کیسز موجود ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ اس وجہ سے وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ حکومت کی اولین ترجیح صحت عامہ ہے جس میں افراد اور ٹیمیں سب شامل ہیں، اس سے مہمان ٹیم کو چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا اور اسے برداشت کرنے پر وہ ٹیم کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کو شیڈول کے مطابق3 دن بعد ٹریننگ کی اجازت مل جانا تھی لیکن پہلے روز ٹیسٹ میں 6 افراد کے نتائج مثبت اور ایس او پی کی خلاف ورزی کے بعد اس اجازت کو معطل کردیا گیا تھا۔بعد ازاں تیسرے اور چوتھے روز کے ٹیسٹ میں بھی پاکستان اسکواڈ سے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے تھے، مجموعی طور پر پاکستان اسکواڈ میں 10 ممبران کے ٹیسٹ مثبت آئے جن میں سے 6ایکٹیو اور4ہسٹارک کیسز ہیں، 6 ایکٹیو کیسز اسکواڈ سے علیحدہ قرنطینہ میں ہیں، مثبت نتائج پانے والے10 افراد کے دوبارہ ٹیسٹ نہیں ہوئے۔دوسری جانب9ویں روز ہونے والے چوتھے روٹین ٹیسٹ میں تمام 44 ممبران کے نتایج منفی آئے ہیں، پاکستان کرکٹ ٹیم کے آئسولیشن کا مرحلہ8دسمبر کو مکمل ہونا ہے، اس سے قبل12 ویںروز کی ٹیسٹنگ کل ہوگی، کلیئر افراد اسی روز کوئنز ٹان سفر کے اہل ہوں گے۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے حکمت عملی طے کرنے کے لیے اجلاس بھی بلا لیا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلی عہدیداران سے رابطہ کیا اور نیوزی لینڈ میں ٹریننگ کی اجازت نہ ملنے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت کی جب کہ پی سی بی نے معاملات کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔