وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کراچی سے متعلق اجلاس ، ڈی جی آئی ایس آئی کی شرکت

396

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کراچی کی ترقی سے متعلق اجلاس میں کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت وفاقی وصوبائی وزرا نے شرکت کی۔ کراچی کی ترقی کے لیے تشکیل کردہ رابطہ کمیٹی نے شہر کی ترقی کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات کی پیشرفت کا جائزہ لیا جس میں نالوں کی صفائی ، کچرے کو ٹھکانے لگانا ، پانی کی فراہمی اور کچھ اہم سڑکوں کی تعمیر شامل
ہیں۔اجلاس میں وزیر بلدیات ناصر شاہ، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی افتخار شہلوانی، سیکرٹری بلدیات نجم شاہ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ شارق احمد، ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان ، ایم ڈی ایس ایس ڈبلیو ایم اے زبیر چنہ اور این ای ڈی کے پروفیسر ڈاکٹر عدنان نے شرکت کی۔وفاقی حکومت کی نمائندگی اسد عمر نے کی اور ان کے ہمراہ دیگر ارکان میں کور کمانڈر کراچی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ، جی او سی کراچی میجر جنرل عقیل اور دیگر شامل تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ این ای ڈی یونیورسٹی کو تین بڑے نالوں (محمود آباد ، گجر اور اورنگی نالہ) کے سروے اور ری ماڈلنگ ڈیزائن کی تیاری کا کام سونپا ہے، یونیورسٹی نے محمود آباد نالہ کا ایک تفصیلی ڈیزائن اور ازسر نو تکمیل کا منصوبہ پیش کیا ہے، باقی2 دیگر نالوں کی ڈیزائننگ اور سروے کا کام 15 جنوری تک مکمل ہوجائے گا جب کہ محمود آباد نالے کی ری ماڈلنگ ڈیزائن کو منظوری کیلئے پیش کردیاگیا ہے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پانی کے ہموار بہاؤ کی نکاسی کے حوالے سے یہ ایک سنگین مسئلہ درپیش ہے، تجویز کردہ ری ماڈلنگ ڈیزائن میں ان نقائص کو دور کرنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ محمود آباد نالہ پر کام جلد شروع کیا جانا چاہیے تاکہ منصوبے کو تکمیل جلد از جلد کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نالوں کے صفائی ستھرائی کے کاموں اور ان سے متعلقہ اسائنمنٹز کے لیے وفاقی حکومت نے 7 ارب روپے استعمال کرنے کے لیے این ڈی ایم اے کو اختیار دیا ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے کے فورمنصوبے کی تکمیل کا کام اپنے ذمے لیا ہے لہٰذا تمام متعلقہ دستاویزات مرکزی حکومت کے حوالے کردئے گئے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے واپڈا کو اسکی تکمیل کا کام تفویض کیا ہے اور اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کا عزم کیا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ان کی حکومت نے ضلع جنوبی کو پانی کی فراہمی کے لیے 30 ایم جی ڈی اسکیم شروع کی ہے، پورٹ قاسم اتھارٹیز اس اسکیم کے لیے منظوری دینے سے گریزاں ہیں لہٰذا انہوں نے وفاقی وزیر اسد عمر پر زور دیا کہ وہ پی کیو اے کو ہدایت کریں کہ وہ راستہ صاف کریں تاکہ اسکیم مکمل ہوسکے۔اسد عمر نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ اس حوالے سے تمام تر معاملات حل ہوجائیں گے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر کی سطح پر تفوض کرنے کے لیے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے قانون میں ضروری ترامیم کی جارہی ہیں، کراچی شہر میں صفائی کے کاموں کو انجام دینے کے لیے الگ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ہوگا جوکہ صفائی ستھرائی کا کام کرے گا۔وزیر بلدیات نے کہا کہ صفائی کے کاموں سے سڑکیں صاف ہوجائیں گی ، دروازے کے سامنے سے کچرا اٹھاکر گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن (جی ٹی ایس) اور اسکے بعد اسے لینڈ فل سائٹ تک منتقل کیا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع وسطی اور ضلع کورنگی کے صفائی ستھرائی کے کاموں کا ٹھیکہ آکشن کیا جارہا ہے، فروری کے آخر تک دونوں اضلاع میں صفائی کے کاموں کا ٹھیکہ دیا جائے گا،اسی اثنا میں وہ شہر کو صاف ستھرا بنانے کے لیے خصوصی مہم چلارہے ہیں۔