عمرکوٹ، شرافت علی راجپوت کے قاتل پولیس کی گرفت سے آزاد

125

عمرکوٹ (نمائندہ جسارت) دس ماہ گزرجانے کے بعد بھی مقتول شرافت علی راجپوت کے قاتل پولیس کی گرفت سے آزاد، واقعے کو دس ماہ گزر جانے کے بعدبھی ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں، متاثر خاندان انصاف کے لیے دربدر، آج تک کوئی ایم این اے اور ایم پی اے نے مقتول کے ورثا کی داد رسی تک نہ کی۔ عمرکوٹ شہر کے چانیا محلے میں دس ماہ پہلے مسلح افراد نے گولیاں چلا کر نوجوان شرافت علی راجپوت کو قتل کردیا تھا، جس کے قاتل ابھی تک قانون کی گرفت میں نہیں آسکے ہیں۔ دس ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود پولیس قاتلوں کو گرفتار کرنے میں مکمل ناکام ہے۔ انتظامیہ اور عمرکوٹ پولیس مقتول کے ورثا کو ابھی تک انصاف نہ دلوا سکی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مقتول کے والد لیاقت راجپوت اور بھائی عدنان راجپوت نے کہا کہ شرافت قاتل رفیق ملاح کھلے عام گولیاں مار کے با آسانی فرار ہوگیا تھا مگر پولیس دس ماہ گزرنے کے بعد بھی ہمیں انصاف نہیں دلا سکی۔ انہوں نے چیف جسٹس عدالت عظمیٰ، ہائی کورٹ، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور دیگر حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شرافت راجپوت کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے ہمیں انصاف دلوایا جائے۔ دوسری طرف ڈی ایس پی ایوب درس نے کہا ہے کہ قاتل کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں، متاثرہ خاندان کو جلد انصاف دلوایا جائے گا۔