مہران یونیورسٹی جامشورو کے لیے پوائنٹ چلایا جائے، طلبہ

415

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) پاکستان نیشنل ریفارم نے میرپور خاص کے قومی و صوبائی اسمبلی ممبران سے مطالبہ کیا ہے کہ مہران یونیورسٹی میں پریکٹیکل کلاسز ہورہی ہیں، صبح چار بجے انجینئرنگ کے طالبعلم تیار ہو کر پریکٹیکل کلاسز لینے کے لیے مقررہ جگہ پہنچ گئے لیکن یونیورسٹی کے لیے پرائیویٹ پوائنٹ بھی موجود نہیں تھا اور پرائیوئٹ چلنے والی کوچ سے اسٹوڈنٹ کو اس لیے اتار دیا گیا کہ کوچ میں سفر کے لیے مسافروں کی مطلوبہ تعداد تھی، اس کی وجہ سے اسٹوڈنٹ اپنی پریکٹیکل کلاسز سے غیر حاضر ہوگئے۔ میرپور خاص کے طلبہ و طالبات کے لیے ہاسٹل بھی نہیں دیا جاتا ہے اور نہ ہی یونیورسٹی سے طلبہ کے لیے پوائنٹ چلایا جاتا ہے۔ میرپور خاص کے طلبہ و طالبات کو تعلیم سے دور کرنے کے مترادف ہے۔ میرپور خاص طلبہ و طالبات اور ان کے والدین کی طرف سے مطالبہ ہے کہ مہران یونیورسٹی جامشورو کے لیے پوائنٹ چلائیں یا ہاسٹل فراہم کیا جائے۔ میرپور خاص ضلع میں غربت زیادہ ہے، طلبہ و طالبات کے سفری اخراجات روزانہ 500سے 600روپے ہوتے ہیں جوکہ غریب طالب علم کے لیے تعلیم کے حصول میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔