شکارپور : ماحولیاتی آلودگی پھیلانے پر 4رائس ملز سر بمہر

177

 

شکارپور (نمائندہ جسارت) ادارہ تحفظ ماحولیات لاڑکانہ کی جانب سے فضائی آلودگی پھیلانے پر چار رائس ملز سیل، بغیر کسی نوٹس کے مل سیل کرنا اور غیر قانونی عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، صدر اناج منڈی سمیع اللہ شیخ۔ گزشتہ روز حکومت سندھ کے ترجمان اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب اور ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ (سیپا) نعیم احمد مغل کی خصوصی ہدایت پر ادارہ تحفظ ماحولیات لاڑکانہ ریجن کے انچارج سید ممتاز شاہ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ شکارپور میں رائس ملوں کا اچانک دورہ کیا۔ فضائی آلودگی کا باعث بننے والی 4 رائس ملوں کو سیل کردیا اور متعدد رائس ملوں کو نوٹس جاری کردیے، سیل ہونے والوں میں ایس ایس ڈی رائس مل، خالد رائس مل، امر لعل رائس مل اور بنسی رائس مل شامل ہیں۔ اس موقع پر ادارہ تحفظ ماحولیات کے ریجن لاڑکانہ کے انچارچ سید ممتاز شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ جب تک رائس ملز کو ماحولیاتی قانون (سیپا) 2014ء کے مطابق نہیں چلایا جائے گا یہ ملز بند رہیں گی، اگر یہ رائس ملیں بغیر اجازت نامے کے کھلیں تو ان کیخلاف سندھ انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (سیپا 2014ء) ایکٹ کے قانون کے مطابق قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ دوسری جانب چیئرمین آل اسمال ٹریڈرز کے چیئرمین اور صدر اناج منڈی سمیع اللہ شیخ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملز 35 سے 40 سال پرانی ہیں، جن کے ثبوت بجلی کے بلی ہیں، بغیر کسی اطلاع اور بغیر کسی نوٹس کے ملز کو سیل کرنا غیر قانونی عمل ہے، جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ملز سے کسی کو شکایت تھی تو پہلے ملز کو نوٹس جاری کیے جاتے، اگر ملز مالکان شکایات کا ازالہ نہیں کرتے تو پھر ملز کو سیل کردیا جاتا۔