قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

185

حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ ہدایت واضح ہو جانے کے بعد اْس سے پھر گئے اْن کے لیے شیطان نے اِس روش کو سہل بنا دیا ہے اور جھوٹی توقعات کا سلسلہ اْن کے لیے دراز کر رکھا ہے۔ اِسی لیے انہوں نے اللہ کے نازل کردہ دین کو ناپسند کرنے والوں سے کہہ دیا کہ بعض معاملات میں ہم تمہاری مانیں گے اللہ اْن کی یہ خفیہ باتیں خوب جانتا ہے۔ پھر اس وقت کیا حال ہوگا جب فرشتے ان کی روحیں قبض کریں گے اور اِن کے منہ اور پیٹھوں پر مارتے ہوئے انہیں لے جائیں گے؟۔ (سورۃ محمد:25تا27)
رسول اکرمؓ نے ارشاد فرمایا: ہم سب امتوں کے بعد آئے لیکن قیامت کے دن سب سے آگے ہوں گے۔ یہود اور عیسائیوں کو ہم سے پہلے اللہ کی کتاب ملی پھر یہی جمعہ کادن ان کے لیے بھی مقرر ہوا تھا لیکن انہوں نے اس میں اختلاف کیا اور ہم کو اللہ نے یہ دن بتلا دیا سب لوگ ہمارے پیچھے ہو گئے یہودیوں کا دن ہفتہ اور عیسائیوں کا دن اتوار ہوا۔
(بخاری)