بلیاں ‘میاؤں’ کیوں کرتی ہیں؟

1151

ہر دن آپ کی بلی آپ کے گھر میں گھومتی ہے پھر آپ کے پاس آکر آپ کو دیکھتی ہے اور “میاؤں” کرتی ہے۔ ہوسکتا ہے اس میاؤں کا مطلب یہ ہو کہ، تم نے ابھی تک مجھے کھانا نہیں دیا۔

گھریلو بلیوں کا انداز انفرادیت کا حامل ہے کہ وہ اپنی آواز کو اپنے انسانی ساتھیوں سے بات چیت کیلئے بھی استعمال کرتی ہیں۔

جان بریڈ شا اور شارلٹ کیمرون بیومونٹ نے “دی ڈومیسٹک کیٹ: دی بائیلوجی آف اٹس بیہے ویئر” (کیمبرج یونیورسٹی پریس 2000) کتاب میں لکھا ہے کہ بلیاں 10،000 سال پہلے انسانوں کے ساتھ رہائش اختیار کرنے سے پہلے تنہا تھیں۔ چونکہ بلیوں کو دوسری بلیوں بلیوں کا سامنا شاذ و نادر ہی کرنا پڑتا تھا، لہذا ان کو بات چیت کے لئے اپنی آواز کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی۔ اس کے بجائے وہ اپنی بو کے احساس کے ذریعے، درخت یا ان جیسی چیزوں پر اپنے جسم کو رگڑنے یا اُن پر پیشاب کرنے سے دوسری بلیوں سے کمیونیکیشن کرتی تھی۔

اس طرح بلیوں کو دوسری بلیوں کو پیغام بھیجنے کے لیے آمنے سامنے نہیں آنا پڑتا تھا اور اپنی آواز کو استعمال نہیں کرنا پڑتا تھا۔ جارجیا میں مرسیر یونیورسٹی میں جانوروں کے سلوک کا مطالعہ کرنے والے ماہر نفسیات جان رائٹ کا کہنا ہے کہ ابھی بھی دیکھا جائے تو بلیوں کا ایک دوسرے سے اب بھی اسی طرح سے بات چیت کرنے کا طریقہ ہے تاہم انسانوں سے بات چیت کرنے کیلئے انہیں آواز کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔