افغانستان میں صرف 2 بڑے امریکی فوجی اڈے قائم رکھنے کا فیصلہ، پینٹاگون

293

واشنگٹن: امریکی ادارے پینٹاگون نے افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت افغانستان میں 2 بڑے امریکی فوجی اڈے قائم رہیں گے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی جنرل کا بدھ کو کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کا عمل جاری ہے اور 15 جنوری تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی کل تعداد صرف 2 ہزار 500 تک رہ جائے گی جبکہ دو بڑے امریکی فوجی اڈے قائم رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے الیکشن سے پہلے فوجی قیادت کی طرف سے افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کا واضح منصوبہ بنانے سے قبل ہی فوجیوں کی تعداد ساڑھے 4 ہزار سے نصف کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا جبکہ اس حوالے سے سوالات باقی رہ گئے تھے کہ مستقبل میں امریکی فوج کا افغانستان میں اب مشن کیا ہوگا۔

 امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملے نے بروکنگ انسٹیٹوشن تھنک ٹینک میں پہلی مرتبہ فوجیوں کے انخلا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے تفصیلات پیش کئیں اور  کہا کہ افغانستان میں 2 بڑے امریکی فوجی اڈے قائم رکھنے کے علاوہ متعدد سیٹلائٹ بیسز بھی موجود رہیں گی جبکہ امریکی فوج 2 اہم مشن بھی جاری رکھے گی جس میں طالبان سے لڑائی میں گِھری افغان فوج کی مدد کرنا اور القاعدہ اور داعش کے خلاف آپریشن کرنا شامل ہے۔

جنرل مارک ملے کا کہنا تھا کہ واضح رہے افغانستان میں کون سے 2 فوجی اڈے باقی رہیں گے اور 2 ہزار 500 فوجی رہ جانے کے بعد فوج کی آپریشنل صلاحیتوں پر کیا اثر پڑے گا۔