سول سرونٹس کارکردگی اور نظم وضبط قواعد 2020ء کی منظوری

199

اسلام آبا د( آن لائن) وزیرِ اعظم عمران خان نے سول سرونٹس کارکردگی اور نظم و ضبط قواعد 2020ء کی منظوری دے دی ہے ،ان قوانین کا مقصد سول سرونٹس کی کارکردگی کو بہتر کرنا اور محکمانہ احتساب کے نظام کو شفاف اور مؤثر بنانا ہے،نئے رولز کے مطابق محکمانہ احتساب کے عمل کو تیز بنانے کی خاطر افسر مجاز(اتھورائزڈ آفیسر) کا درجہ ختم کر دیا دیا گیا ہے لہٰذا اب صرفاتھارٹی اور انکوائری افسر/کمیٹی ہوں گے۔ اس عمل کو 2 درجات میں کرنے سے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر نچلی سطح پر ہی افسر مجاز کی جانب سے معمولی سزا ئیں دیے جانے کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ نئے قواعد میں ہر مرحلے کے لیے ٹائم لائنز مقرر کر دی گئی۔ انکوائری کمیٹی /افسر کی جانب سے کارروائی مکمل کرنے کا وقت 60دن متعین کیا گیا ہے، اتھارٹی کی جانب سے کیس کا فیصلہ 30 دنوں میں کیا جائے گا، انصاف کے تقاضوں کو یقینی بنانے اور الزام علیہ کو شخصی سماعت کا موقع اتھارٹی /سماعت کرنے والے افسر کی جانب سے فراہم کیا جائے گا،پلی بارگین اور والینٹری ریٹرن کو بھی بدعنوانی (مس کنڈکٹ) کے زمرے میں شامل کیا گیا۔پاکستان ایڈمنسٹرٹیو سروس اور پولیس کے افسران جو صوبوں میں تعینات ہوں گے ان کے حوالے سے چیف سیکرٹری صاحبان کو2 ماہ میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پیش کرنا ہوگی بصورت دیگر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن خود کارروائی کرے گا۔