جھڈو،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، افسران رشوت نہ ملنے پر عمارتیں سیل کرنے لگے

255

 

جھڈو (نمائندہ جسارت) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شہر میں اتھارٹی سے غیر منظور شدہ بعض عمارتوں کو غیر قانونی طور پر سیل کردیا ہے، جبکہ اتھارٹی کے پاس کسی بھی عمارت کو سیل کرنے کے اختیارات سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ شہریوں نے اتھارٹی کی غیر قانونی کارروائی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے رشوت کے نرخ بڑھانے کے لیے دبائو ڈالنے کا ہتھکنڈا قرار دیا ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمیر مہیسر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ اتھارٹی سے منظوری حاصل کیے بغیر تعمیر ہونے والی 8 عمارتوں جن میں تجارتی مارکیٹیں بھی شامل ہیں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں غیر معینہ مدت تک کے لیے سربمہر کردیا۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذرائع سے حاصل معلوماتِ کے مطابق اتھارٹی کو غیر منظور شدہ گھریلو عمارتوں وتجارتی مارکیٹوں کو سیل کرنے کا سرے سے اختیار ہی نہیں ہے۔ اتھارٹی منظوری کے لیے تین نوٹس جاری کرنے کے بعد غیر منظور شدہ عمارت کو ازخود گرانے کا کہہ سکتی ہے، یا عمارت کو گرا سکتی ہے، البتہ سیل نہیں کرسکتی۔ دوسری جانب متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں اتھارٹی کے اہلکار نوٹس دینے کے بعد رشوت طلب کرتے تھے، اتھارٹی کے اہلکاروں کو رشوت نہ دینے پر ان کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ دوسری جانب شہری حلقوں نے عمارتوں کو غیر قانونی طور پر سیل کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی اس کارروائی کا مقصد رشوت کے لیے دبائو ڈالنا ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، شہر بھر میں سیکڑوں عمارتیں غیر منظور شدہ ہیں، ان کیخلاف کارروائی سے کیوں گریز کیا جارہا ہے۔