نیا انٹرنیٹ ڈیٹا کے مالک آپ ہوں گے،ڈاکٹر منیب علی

385

لاہور (کامرس ڈیسک) پاکستان کے کمپیوٹر سائنسدان اور کاروباری شخصیت ڈاکٹر منیب علی کی جانب سے بنائی گئی گلوبل بلاک چین ٹیکنالوجی کمپنی بلاک سٹیک پی بی سی نے اسٹیکس بلاک چین کے گرد فروغ پذیر ہونے والے ایکو سسٹم میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس منصوبے کا مشن صارفین کو ان کی ڈیجیٹل زندگیوں میں ملکیت فراہم کرنا ہے جو اس وقت ٹیکنالوجی کمپنیوں کے زیر کنٹرول ہیں جنہوں نے بار بار اپنے صارفین کے اعتماد کو توڑا۔ اسٹیکس کمیونٹی مرکزی دھارے میں بڑھنے کے ساتھ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ انٹرنیٹ بنیادی طور پر ٹوٹ چکا ہے اور اسٹیکس بلاک چین میں اس کا ایک بھرپور حل موجود ہے۔ جیسے کہ اس ٹوٹے ہوئے انٹرنیٹ کو حل کرنے کے لیے تیار کی گئی ٹیکنالوجی کے گرد ایکو سسٹم میں اضافہ ہوا ہے، اسی طرح معاشرے بالخصوص پاکستان میں جہاں بلاک اسٹیکس کے کنٹری کنسلٹنٹ نبیل قدیر کی قیادت میں سب سے پہلے سٹیکس چیپٹر کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس چیپٹر کا ہدف اس ٹیکنالوجی کے بارے میں شعور اجاگر کرنا، اسٹیکس پاکستان سرکلز کہلانے والی کمیونٹیز تشکیل دینا اور مقامی صنعت کے تعاون سے بٹ کوائن ریگولیشن کی قانونی مدد کرنا ہے۔ اس وقت اسٹیکس ایکو سسٹم کی توجہ اسٹیکس 2.0 پر مرکوز ہے جو ایک ماسٹر ڈیزائن ہے جس سے بٹ کوائن پر براہ راست ا سمارٹ کنٹریکٹس اور ایپس کو فعال کیا جائے گا جو دنیا میں سب سے زیادہ محفوظ اور مضبوط بلاک چین ہے۔ اسٹیکس 2.0 بلاک چین نے بٹ کوائن کے ڈیزائن کو توسیع دے کر محفوظ ایپس اور پرڈکٹیبل کلیریٹی ا سمارٹ کنٹریکٹس کو بٹ کوائن میں تبدیلی کیے بغیر یٹ ورک پر پہلی مرتبہ جدت لانے کے قابل بنایا ہے۔ ڈاکٹر منیب علی نے بلاک اسٹیک کمپنی اور ٹیکنالوجی کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یاد ہے کہ 90ء کی دہائی میں آئی ایس پیز پاکستان آئی تھیں۔ میں نے راولپنڈی میں انٹرنیٹ کی صلاحیت اور زندگی کو بدلنے والی ٹیکنالوجی کو دیکھا۔ ممکنہ طور پر کرپٹو انقلاب اصل انٹرنیٹ سے کہیں زیادہ ڈسرپٹو ہے۔ یہ نیکسٹ انٹرنیٹ پر بٹ کوائن کی طرح ڈیجیٹل اثاثوں کو متعارف کراتا ہے اور ڈویلپرز کو جدید ترین اسمارٹ کنٹریکٹ پروگرام کرنے کے لیے نئی سپر پاور فراہم کرتا ہے جو نہ صرف صارف کو اس کی ملکیتی ایپ فراہم کرتی ہے بلکہ نئی اقسام کی مالیاتی مصنوعات بھی مہیاء کرتی ہے۔ یہ کرپٹو نیٹ ورکس فیس بک اور گوگل جیسی موجودہ بگ ٹیک کمپنیوں کو ہٹا سکتے ہیں جو صارف کے ڈیٹا کی ملکیت حاصل کرتی ہیں۔