اسلام ونظریہ پاکستان ہی ترقی اورسلامتی کی ضمانت ہے،حسین محنتی

328

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ پاکستان اسلام کی بنیاد پر قائم ہوا تھا۔اسلام ونظریہ پاکستان ہی ترقی اورملکی سا لمیت کی ضمانت ہے، دینی مدارس اسلام کے قلعے اور اس میں پڑھنے والے طلبہ دینی اقدار اور نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت کا دینی مدارس کی امداد وسرپرستی کے بجائے یکساں نصاب کے نام پرالحاد و لادینیت کا فروغ اور ہراساں کرنا افسوسناک وقابل تشویش عمل ہے۔علما کرام منبرومحراب کے مؤثر پلیٹ فارم سے اصلاح معاشرہ اور ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے عوام کوتیار کریں تاکہ بانی پاکستان قائد اعظم ؒ کا اسلامی فلاحی اورجمہوری ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔ جمعیت طلبہ عربیہ دینی مدارس کی ملک گیر تنظیم اور تحریک اسلامی کا دست وبازو ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبا آڈیٹویم میں منتظم اعلیٰ حافظ شمشیر شاہد کی قیادت میں ملاقات کرنے والے جمعیت طلبہ عربیہ کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا، اس موقع پر صوبائی نائب امیر عبدالغفار عمر، نائب قیم محمد مسلم، ناظم عمومی محمد دین منصوری، سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، مولانا آفتاب ملک، جمعیت طلبہ عربیہ سندھ کے منتظم محمد افضل اور کراچی کے منتظم اعجاز الحق بھی موجود تھے۔محمد حسین محنتی نے مزید کہا کہ انگریز کے دور میں بھی دینی مدارس میں مداخلت نہیں کی گئی تھی مگر موجودہ حکومت غیروں کے اشاروں پر دینی مدارس، مساجد واداروں میں مختلف حربوں سے روڑے اٹکارہی ہے، انہی مدارس سے وابستہ فارغ ہونے والے علماکی ایک بڑی تعداد معلم، امام ومدرس کی صورت میں معاشرے ولوگوں کی اصلاح اور خدمت کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔الحمدللہ! دینی اداروں کی طرح جمعیت طلبہ عربیہ کی دعوت، تنظیم واثرات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔صوبائی امیر نے ذمے داران پر زور دیا کہ دینی مدارس کے طلبہ کے اندر دینی علم حاصل کرنے کا شوق دلانے کے ساتھ معاشرے میں قائدانہ صلاحیتوں، آگے بڑھنے اور اقامت دین کے لیے جدوجہد کا جذبہ بڑھایا جائے۔ منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان حافظ شمشیر شاہد نے کہا کہ جمعیت طلبہ عربیہ مسالک و فرقوں سے بالاتر ہوکر دینی مدارس میں پڑھنے والے طلبہ کے اندر اتحاد امت اور ملک وملت کی خدمت کا جذبہ پیدا کرنے میں مصروف عمل ہے، ہر دور اور ہر طرح دینی مدارس کے خلاف سازشیں کی گئیں مگر اللہ کے فضل وکرم سے ہمارے اکابرین و علما کرام نے اتحاد ویکجہتی اور صبر واستقامت کے ساتھ ان کو ناکام بنایا ۔انہوں نے بتایا کہ پورے ملک میں جمعیت طلبہ عربیہ کے 900ارکان 14ہزار رفقا جبکہ ایک لاکھ 20ہزار طلبہ بزم قرآن سے وابستہ ہیں، 1227 تحریکی مدارس میں 3900طلبہ زیرتعلیم ہیں ، نئی ذمے داری ملنے پر ابھی سندھ کا 6 روزہ دعوتی وتنظیمی دورہ مکمل کیا ہے۔