پاکستان اسٹیل کے برطرف ملازمین کا احتجاج

295

پاکستان اسٹیل کے ملازمین اپنے روزگار کے تحفظ کے لیے احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں۔ منگل کو پاکستان اسٹیل کے برطرف ملازمین احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے۔ جس کی وجہ سے صبح 11 بجے سے رات گئے تک کوئی ٹرین روانہ نہیں ہوسکی۔ پاکستان اسٹیل کے ملازمین کی آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی 4500 ملازمین کی جبری برطرفی کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔ حکومت سندھ کے نمائندے سعید غنی سے مذاکرات کے بعد احتجاجی دھرنا تو ختم کردیا گیا لیکن مسئلہ برقرار ہے۔ پاکستان اسٹیل اپنے بحران کی وجہ سے عملاً بند ہے اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی وفاقی حکومت پر بوجھ ہے جس کا حل ملازمین کی برطرفی کی صورت میں نکالا گیا ہے۔ ایک وقت تھا کہ پاکستان اسٹیل ملازمین کی زیادہ تعداد کے باوجود منافع بخش ادارہ تھا۔ اس ادارے کی تزویراتی اہمیت بھی ہے لیکن سابق اور موجودہ حکومت نے جان بوجھ کر اس ادارے کو مفلوج کیا ہے۔ پاکستان اسٹیل کی تباہی کی ذمے داری میں اب تینوں بڑی جماعتیں شامل ہوگئی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کو دونوں بڑی جماعتوں کی کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنے پر مقبولیت حاصل ہوئی لیکن اقتدار میں آنے کے بعد انہی پالیسیوں پر عمل کررہے ہیں۔ پاکستان اسٹیل کی تباہی اس کی ایک مثال ہے۔