قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

338

(اْن کی زبان پر ہے) اطاعت کا اقرار اور اچھی اچھی باتیں مگر جب قطعی حکم دے دیا گیا اْس وقت وہ اللہ سے اپنے عہد میں سچے نکلتے تو انہی کے لئے اچھا تھا۔ اب کیا تم لوگوں سے اِس کے سوا کچھ اور توقع کی جا سکتی ہے کہ اگر تم الٹے منہ پھر گئے تو زمین میں پھر فساد برپا کرو گے اور آپس میں ایک دوسرے کے گلے کاٹو گے؟۔ یہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی اور ان کو اندھا اور بہرا بنا دیا۔ کیا ان لوگوں نے قرآن پر غور نہیں کیا، یا دلوں پر اْن کے قفل چڑھے ہوئے ہیں؟۔ (سورۃ محمد:21تا24)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی شخص اپنے کسی (بیمار) مسلمان بھائی کی عیادت کے لیے آ رہا ہوتا ہے تو وہ ایسا ہے  جیسے جنت میں چلتا ہے یہاں تک کہ بیٹھ جائے، اس کے بیٹھنے پر اللہ کی رحمت اسے ڈھانپ لیتی ہے، پھر اگر صبح کو جائے تو شام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے بخشش کی دعاء کرتے رہتے ہیں اور شام کو جائے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے بخشش کی  دعاء کرتے رہتے ہیں۔ (سنن ابن ماجہ)