طالبان اور افغان حکومت مذاکرات میں اہم پیشرفت ‘ابتدائی معاہدے کا اعلان

334

دوحا/اسلام آباد( خبرایجنسیاں+نمائندہ جسارت) طالبان اور افغان حکومت کے مابین مذاکرات کاابتدائی تحریری معاہدہ طے پاگیا جس کا اعلان کردیا گیا۔فریقین نے اس ابتدائی معاہدے کو اہم پیش رفت قرار دیا ہے جب کہ اقوام متحدہ، امریکا اور پاکستان کی جانب سے بھی اس کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔اس ابتدائی معاہدے میں گرچہ امن مذاکرات کے لیے لائحہ عمل طے کیا گیا ہے تاہم اسے بڑی پیش رفت قرار دینے کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اس کے بعد مذاکرات کار جنگ بندی سمیت کئی اہم امور پر بات چیت کا آغاز کرسکیں گے۔افغان حکومت کی جانب سے مذاکراتی ٹیم کے رکن نادر نادری کا کہنا ہے کہ اس دستاویز میں مذاکرات کا ابتدائی مرحلہ طے کرلیا گیا ہے اور اس کے بعد سے گفت شنید کا ایجنڈا اسی کی بنیاد پر طے کیا جائے گا۔ طالبان ترجمان نے بھی ٹویٹر پر معاہدے کی تصدیق کردی ہے۔امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 3صفحات پر مبنی اس معاہدے میں سیاسی روڈ میپ کی تیاری اور جامع جنگ بندی کے لیے مذاکرات کے قواعدوضوابط اور لائحہ عمل کا تعین کرلیا گیا ہے۔ادھر ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان دوحا میں مختلف افغان فریقین کے مابین رولز اینڈ پروسیجرز کے حوالے سے معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے۔ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چودھری کا کہنا ہے کہ یہ ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، اس معاہدے سے فریقین کے بات چیت کے ذریعے حل کی تلاش کے عزم کی عکاسی ہوئی ہے، معاہدہ ایک کامیاب اور نتیجہ خیز بین الافغان مذاکرات کی جانب اہم پیش رفت ہے جس کے لیے ہم پرامید ہیں، پاکستان بین الافغان مذاکرات کی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ بین الافغان مذاکرات وسیع البنیاداور کثیر الجہتی حل پر ختم ہوں گے،اس سے ایک پرامن، مستحکم اور خوش حال افغانستان کا راستہ ہموار ہو گا۔