اسلام آباد ہائیکورٹ: سابق وزیر اعظم نواز شریف اشتہاری قرار

617

اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دےدیا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے کی۔

میڈیا کے مطابق نوازشریف بذریعہ اشتہارطلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے جبکہ دفترخارجہ کے ڈائریکٹر یورپ مبشرخان نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروایا ہے اور ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے بھی گواہ سے سچ بات کہنے کا حلف لیا۔

گواہ مبشر خان نے عدالت کو بتایا کہ میں نے اس عدالت سے جاری نواز شریف کے اشتہارات وصول کیےاور میں نے اشتہارات دفتر خارجہ سے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھیجے جبکہ پاکستانی ہائی کمیشن نے 9 نومبر کو دفتر خارجہ کو جواب دیا ، رائل میل کے ذریعے نواز شریف کو اشتہارات کی تعمیل کے حوالے سے بتایا گیا اور 30 نومبر کو رائل میل کے ذریعے اشتہارات کی تعمیل کی تصدیق شدہ کاپی بھی موصول ہوئی ہے۔

دفتر خارجہ کے افسر مبشر خان کا بیان مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ڈائریکٹر یورپ دفتر خارجہ مبشر خان کی پیش کردہ دستاویزات کو عدالتی ریکارڈکا حصہ بنا دیا۔

واضح رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس اور ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں پر اشتہاری مجرم قرار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور  عدالت کا کہنا ہےکہ  نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق تحریری حکم جاری کریں گے۔

دوسری جانب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے ضمانتی سخی عباسی اور ان کے 2 بیٹوں کو شوکاز نوٹس جاری  کرتے ہوئے کیس کی سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔