سیاسی جماعتوں کے گوشواروں سے متعلق رپورٹ پر اعتراضات

566
الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے اخراجات کیلئے ساڑھے9ارب مانگ لئے 

الیکشن کمیشن کے پولیٹیکل فنانس ونگ کی رپورٹ میں پی ٹی آئی کی درخواست کالعدم قرار دینے کی سفارش کر دی گئی جب کہ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے گوشواروں سے متعلق رپورٹ اعتراضات لگا کر واپس کردی۔

سیاسی جماعتوں کے گوشواروں کی چھان بین سےمتعلق تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے موقف اپنایا کہ سیاسی جماعتیں پارٹی فنڈزکی آڈٹ رپورٹ الیکشن کمیشن کودینےکی پابند ہیں،سیاسی جماعتوں کےگوشواروں کی چھان بین سےمتعلق پولیٹیکل فنانس ونگ کی رپورٹ مبہم ہے پولیٹیکل فنانس ونگ نے ہماری درخواست کا درست انداز میں جائزہ نہیں لیا، کوئی قانون الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتوں کے فنڈزآڈٹ رپورٹ کا جائزہ لینے سے نہیں روکتا۔

الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے گوشواروں سے متعلق رپورٹ اعتراضات لگا کر واپس کردی۔الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ پولیٹیکل فنانس ونگ سیاسی جماعتوں کے2014 تا2018 کےپارٹی فنڈزکی تفصیلات کاجائزہ لے۔

ن لیگ، پیپلزپارٹی، جےیوآئی ف اور جماعت اسلامی سمیت دیگر کے فنڈز کی تفصیلات کیلئے درخواست دی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کی پولیٹیکل فنانس ونگ کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے ممبر پنجاب الطاف قریشی نے کہا کہ ہمارے لیے سب پارٹیاں برابر ہیں کوئی چھوٹی بڑی نہیں۔