ناشپاتی: تمام غذائی اجزاء سے مالا مال

1432

ناشپاتی، ایک ایسا پھل ہے، جو شکل میں امرود سے مشابہ مگر کھٹامیٹھا ہوتا ہے اور سیب کا سستا متبادل خیال کیا جاتا ہےاور  ناشپاتی کا شمار اُن پھلوں میں کیا جاتا ہے جن پر لوگ خاطر خواہ توجہ نہیں دیتے جبکہ ناشپاتی ایک میٹھا پھل ہے، یہ ریشوں کا مرکز بھی ہے، یہ غذائی ریشے اور اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم ناشپاتی کے پھل کی مختصر وضاحت کریں تو یہ ایک ایسا پھل ہے جو ضروری تمام غذائی اجزاء سے مالا مال ہے۔

طبی ماہرین ذیابیطس اور امراضِ قلب میں مبتلا افراد کو اپنی غذا میں ناشپاتی شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس سے ناصرف شوگر کی سطح برقرار رہتی ہے بلکہ کولیسٹرول بھی کنٹرول میں رہتا ہے جس کے باعث امراضِ قلب کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

ناشپاتی کے صحت سے متعلق حیرت انگیز فوائد، دل کے لیے  ۔:۔

ماہرین کے مطابق ناشپاتی سوڈیم اور پوٹاشیئم جیسے معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے، یہ خون کی گردش اور دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بہت ضروری ہیں جبکہ ناشپاتی میں موجود فائبر بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کی سطح کو نیچے لاتا ہے جس سے دل بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔

کینسر سے بچاتا ہے ۔:۔

ناشپاتی میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات ہمارے جسم میں کینسر پیدا کرنے والے خلیوں کو مارنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، وٹامن سی اور وٹامن اے کا ایک بھرپور ذریعہ ہونے کی وجہ سے ناشپاتی جسم میں آزاد ریڈیکلز کے خلاف اینٹی آکسیڈینٹ کا کام کرتی ہے۔

قوتِ مدافعت بڑھانے میں فائدہ مند ۔:۔

ناشپاتی وٹامن سی اور معدنیات کا ایک بھرپور ذریعہ ہے جو ایک عظیم اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر کام کرتے ہیں، اینٹی آکسیڈینٹ سفید خون کے خلیوں کی تیاری میں مدد کرتا ہے، جو مدافعتی نظام کے لیے اہم ہیں، یہ بالآخر آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور آپ کے جسم کو موسمی بیماریوں جیسے فلو، سردی اور کھانسی وغیرہ سے محفوظ رکھتا ہے۔

وزن کنٹرول کرتا ہے ۔:۔

ناشپاتی آپ کے بڑھتے وزن کو کم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ ناشپاتی کھانے سے آپ کو زیادہ دیر تک بھوک نہیں لگتی ہے، اس پھل میں موجود فائبر آپ کو قبض، پیٹ درد اور خراب نظامِ ہاضمہ جیسے مسائل سے بچانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے ۔:۔

ناشپاتی میں تانبے، کیلشیئم، فاسفورس اور میگنیشیئم نمایاں مقدار میں پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، یہ معدنیات ہماری ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

آسٹیوپوروسس جیسے امراض میں مبتلا افراد کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ناشپاتی کو اپنی خوراک میں شامل کریں کیونکہ اس سے کمزور ہونے والی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔

خیال رہے تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس کی سب سے پہلے چین اور مشرق وسطیٰ میں کاشت کی گئی اوراس وقت امریکی ریاست اوریگن اور واشنگٹن میں اس کی پیداوار سب سے زیادہ ہے جہاں 1600سے زیادہ کاشتکار ناشپاتیاں اُگاتے ہیں۔

چینی تاجر 120سے170قبل مسیح میں اسے پہلی مرتبہ امرتسر کے گاوں ہرساچینا سے لائے تھے اور اسے پنجاب میں ”پتھر نخ“ کے نام سے جانا جاتا ہے اوریہ ریاست کی نقد آور فصل ہے جبکہ یوپی اور ہما چل پردیش میں اسکا نام” گولا پیئر“ ہے۔

 پاکستان میں اس کا سیزن گرمی کے آخر سے موسم سرما کے آغاز تک رہتا ہے جبکہ  جاتا ہے کہ روزانہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر سے دور رکھتا ہے اور اسی طرح ایک ناشپاتی روز کھانا بھی مختلف امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔