اثاثہ جات ریفرنس: اسپیکر سندھ اسمبلی و دیگر پر فرد جرم عائد

332

کراچی کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر پر فردجرم عائد کردی  جبکہ ملزمان نے عدالت کے رو برو صحت جرم سے انکار کردیا ہے جس پر عدالت نے گواہان کو طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر ملزمان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

احتساب عدالت کی طرف سے جن ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ان میں آغا سراج درانی کی اہلیہ ناہید درانی ، ان کے صاحبزادے آغا شہباز درانی اور ان کے بھائی آغا مسیح الدین خان درانی بھی شامل ہیں اس کے ساتھ ساتھ اسیپکر سندھ اسمبلی کی بیٹیوں صنم درانی ، شہانہ درانی اور سارہ درانی پر بھی فرد جرم عائد کردی گئی ہے جبکہ  آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں دیگر شریک ملزمان میں طفیل احمد ، ذوالفقار ، آغا منورعلی ، غلام مرتضیٰ اور گل بہار بھی شامل ہیں جن پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

 دوسری جانب کمرہ عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے صاف انکارکردیا ہے  اور ملزمان کے صحت جرم کے انکار پر عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کرلیا  جبکہ عدالت نے کیس کی سماعت 22دسمبرتک ملتوی کردی ہے۔

یاد رہے نیب کی طرف سے دائر کیے گئے ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہےکہ آغا سراج درانی نے 1 ارب 61 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنائے جن میں سے انہوں نے کچھ جائیدادیں فروخت بھی کردیں جبکہ پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے اسپیکر سندھ اسمبلی کے غیر قانونی اثاثہ جات میں گھر اور35 گاڑیاں شامل ہیں اور دیگر اثاثوں میں 11 گاڑیاں ، بیٹے کے بنام  اور اہلیہ اور بیٹوں کے نام پر کراچی اور ایبٹ آباد میں جائیداد شامل ہیں، مذکورہ جائیدادوں کی خریداری کیلئے رقم کی ادائیگی ان کے ملازمین کے نام سے کی گئی ہے۔

زائد اثاثہ جات ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ نیب کی طرف سے مارے گئے چھاپے کے دوران مرکزی ملزم اور ان کے دیگر اہلخانہ سے 11کروڑ روپے کی قیمتی گھڑیاں برآمد ہوئیں اور  ان کے لاکر سے 350 تولے سونا بھی برآمد کیا گیا جبکہ نیب کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے سال 2007ء سے سال 2018ء تک 11 کروڑ روپے آمدن ظاہر کی جو کہ زرعی زمنیوں کی بتائی گئی تاہم دوران تفتیش ملزم نے آمدنی 8 کروڑ بتائی تھی۔