مہنگائی اور عوام دشمن حکومتی پالیسی کے خلاف محنت کشوں کی ریلی

126

 

کراچی ( اسٹاف ر پورٹر) ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ، آئی ایم ایف کی عوام دشمن پالیسیوں اور سندھ کے جزائر پر غیر آئینی قبضے کے خلاف نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان(این ٹی یو ایف) اور ھوم بیسڈ ویمن ورکرز فیڈریشن پاکستان (ایچ بی ڈبلیو ڈبلیو ایف) کے زیرانتظام ریگل چوک تا کراچی پریس کلب محنت کش ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت زہرا خان اور رفیق بلوچ کر رہے تھے جس میں ہزاروں کی تعداد میں محنت کشوں بالخصوص محنت کش عورتوں نے سرخ جھنڈوں کے ساتھ پرجوش انداز میں شرکت کی۔ ریلی کے شرکا اپنے مطالبات پر مبنی بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مزدور رہنماؤں نے کہا کہ موجودہ مسلط کردہ حکمران گروہ نے ملک کو معاشی ، سماجی اور سیاسی طور پر دیوالیہ کر دیا ہے۔ بائیس کروڑ انسانوں کے زندہ رہنے کے بنیادی حقوق سلب کر کے جانوروں سی زندگی بسر کرنے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔ یہ حکومت بڑے سرمایہ داروں اور ریاست کے طاقت ور حلقہ کے مفادات کی نگہبانی کر رہی ہے۔ پیداواری عمل سکڑ رہا ہے ، عوام کی قوت خرید جواب دے بیٹھی ہے جب کہ ملسط کردہ بچہ سقہ قسم کے حکمران سب ٹھیک کا راگ الاپ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دے دیا ہے جس کے نتیجے میں ملکی آئی ایم ایف کے ملازمین وائسرائے بن کر عوام دشمن پالیسیوں پر عمل درآمد کروا رہے ہیں۔ ان ناعاقبت اندیش پالیسیوں کے نتیجے میں حقیقی افراط زر کی شرح چودہ فی صد تک پہنچ گئی ہے ، سات فی صد یعنی پونے دو کروڑ کے قریب افراد بے روزگاری کا شکار ہیں۔ جب کہ نوجوانوں میں بیروزگاری کی شرح آٹھ فی صد کی تشویش ناک حد سے بھی زائد ہے۔ اس حکومت کی بدترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان ایک سو تیرہ ارب ڈالر کا مقروض ہو چکا ہے۔ حکومت نے ملک ہی نہیں آنے والی نسلوں کو بھی غیر ملکی آقاؤں کے ہاتھ گروی رکھ دیا ہے۔ ملکی ترقی کے لیے اہمیت کے حامل اداروں کی نجی کاری کی جارہی ہے ، ہزاروں محنت کشوں کو غیرقانونی طور پر جبری برطرف کیا جارہا ہے اس کی بدترین مثال پاکستان اسٹیل ملز کے ساڑھے چارہزار مزدوروں کی بیک جنبش قلم برطرفی ہے۔ یہی کچھ پی آئی اے اور دیگر اداروں میں کیا جارہا ہے۔انہوںنے کہا کہ ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے ضروری ہے کہ آئی ایم ایف کی پالیسیوں سے برات کا اعلان کیا جائے۔