پنگریو، تعلیمی اداروں کی بندش پر والدین اور طلبہ پریشانی کا شکار

609

پنگریو (نمائندہ جسارت) محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے کورونا کے باعث صوبے کے تعلیمی ادارے بند کرنے کے حوالے سے نکالے جانے والے مبہم نوٹیفکیشن اور احکامات کے باعث صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کے اساتذہ، طلبہ اور والدین شدید پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں، محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے ستائیس نومبر تا دس جنوری تعطیلات کے دوران اساتذہ کو اسکولوں میں حاضر رہنے کے ساتھ ساتھ طلبہ کو ہوم ورک دینے اور درس وتدریس کا سلسلہ آن لائن جاری رکھنے کے احکامات جاری کرنے کے بعد تعلیمی افسران نے اسکولوں کے ہیڈ ماسٹروں اور پرنسپلوں کو ہدایت کی ہے کہ طلبہ کو اسکولوں میں بلاکر انہیں ہوم ورک دیا جائے اور پہلے سے دیا جانے والا ہوم ورک چیک کیا جائے اور تمام اساتذہ اپنے اپنے اداروں میں حاضر رہیں۔ ان ہدایات کے بعد ضلع بدین اور دیگر اضلاع کے اسکولوں کی انتظامیہ نے طالب علموں کو اسکولوں میں آنے کے لیے کلاس وائیز شیڈول جاری کردیا ہے۔ اسکولوں کے ہیڈ ماسٹروں کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث تعطیلات کا اعلان تو کردیا گیا ہے مگر یہ بھی پابند کردیا گیا ہے کہ اساتذہ کے ساتھ ساتھ طلبہ کو بھی اسکولوں میں ایس او پیز کے تحت طلب کرکے درس وتدریس جاری رکھی جائے، جس کے باعث اسکولوں میں کلاس وائیز شیڈول جاری کرکے طلبہ کو درس وتدریس کے لیے طلب کرلیا گیا ہے۔ تعلیمی اداروں کے سربراہوں کے مطابق تعطیلات کے حوالے سے محکمہ تعلیم کی مبہم اور کنفیوژن کا شکار کردینے والی پالیسی اور احکامات کے باعث اساتذہ کے ساتھ ساتھ طلبہ وطالبات اور ان کے والدین بھی پریشان ہیں، اس پالیسی کے تحت نہ تو اسکول بند کیے جاسکتے ہیں اور نہ ہی مکمل طور پر کھولے جاسکتے ہیں۔ محکمہ تعلیم اس پالیسی پر نظرثانی کرے اور تعلیمی ادارے یا تو مکمل طور پر کھول دے یا مکمل بند کیے جائیں۔