جعلسازی خالد سولنگی کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ

150

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کے سرکاری افسران کو نیب کا نام لے کر دبئی سے بلیک میل کیا جانے لگا،متعدد سرکاری افسران بلیک میلر گروہ کو بھاری رقم بھجواچکے ہیں، گروہ میں پولیس اہلکار اور دیگر سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں ۔ نیب نے گروہ کے سرغنہ خالدسولنگی کے بارے میں چیف سیکرٹری کو آگاہ کردیا ، دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز کے بارے میں تفصیلات سامنے آ گئیں۔ذرائع کے مطابق نیب حکام نے جعل ساز خالد حسین سولنگی سے متعلق چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ چیئرمین اور ڈی جی نیب کے نام پر افسران کو دبئی سے بلیک میل کر کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں، اس لیے جعل ساز خالد سولنگی کے متعلق تمام سرکاری افسران کو ہدایت جاری کی جائے۔خط کے متن کے مطابق مذکورہ جعل ساز کے زیر استعمال درجنوں ٹیلی فون نمبرز سے بھی چیف سیکرٹری کو آگاہ کر دیا گیا، خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ چیئرمین اور ڈی جی کے نام پر کال کرنے والے کی فوری نیب آفس میں اطلاع دی جائے۔ ذرائع نے بتایاکہ نیب نے جعل ساز خالد سولنگی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا ہے، جعل ساز نے سرکاری افسران سمیت اہم تاجروں کو بھی بلیک میل کرنے کے لیے ایک منظم گروہ تیار کیا ہوا جس میں سندھ کے سرکاری ملازمین اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جن کی مدد کروڑوں روپے دبئی میں وصول کیے جاچکے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملزم نے تازہ واردات میں گزشتہ ماہ ایک سرکاری افسر اور ایک تاجر سے 5 کروڑ اور ایک مہنگی گھڑی نیب افسر بن کر لی تھی۔خط کے مطابق مذکورہ شخص اپنے آپ کو نیب کا نمائندہ بتاتا ہے، وہ اس وقت دبئی میں مقیم ہے اور خود کو چیئرمین نیب کا پرسنل اسسٹنٹ ظاہر کر رہا ہے، اس کی جانب سے نیب کیسز میں گرفتار یا نیب کیسز کے حوالے سے افسران کو اور ان کے اہل خانہ سے کیس سیٹل کروانے پر پیسے طلب کیے جا رہے ہیں۔نیب کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ نیب کا کوئی بھی نمائندہ شہریوں یا کسی اور کو کال کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، نیب نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ شخص کے شکار افسران کو ہدایت کی جائے کہ وہ اس جعل ساز شخص سے ہوشیار رہیں۔