ملک میں مزید 3045 افراد میں کورونا کی تصدیق ، 45 جاں بحق

225

 

اسلام آباد‘ لاہور‘ سرگودھا‘ کراچی‘ پشاور (نمائندہ جسارت +اسٹاف ر پورٹر ) پاکستان میں کورونا کے مزید 3 ہزار 45 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ 45 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر میں مجموعی طور پر کورونا کے 48 ہزار 223 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جس کے بعد مجموعی کویڈ 19 ٹیسٹ کی تعداد 54 لاکھ 35 ہزار 139 ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے
دوران 3 ہزار 45 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔ ملک میں کورونا کے مصدقہ متاثرہ افراد کی تعداد 3 لاکھ 92 ہزار 356 ہو گئی ہے ، 3 لاکھ 37 ہزار 553 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جب کہ فعال کیسز کی تعداد 46 ہزار 861 ہے۔سندھ میں ایک لاکھ 70 ہزار 206، پنجاب میں ایک لاکھ 17 ہزار 898، خیبر پختونخوا میں 46 ہزار 604، بلوچستان میں 17 ہزار 46، اسلام آباد میں 29 ہزار 427، آزاد کشمیر میں 6 ہزار 556 اور گلگت بلتستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 4 ہزار 619 ہے۔ ملک بھر میں کورونا کے 7 ہزار 942 مصدقہ مریض جاں بحق ہوچکے ہیں، کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 2 ہزار 960 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سندھ میں 2 ہزار 897، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 355، اسلام آباد میں 307، گلگت بلتستان میں 97، بلوچستان میں 165 اورآزاد کشمیر میں 161 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ علاوہ ازیںلاہور میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی کے تمام ہوسٹل طلبہ و طالبات سے خالی کرا لیے ہیں۔ ہوسٹلوں میں قیام کے سلسلے میں بنائی گئی پالیسی کے تحت پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کورونا کے خاتمے تک یونیورسٹی کے تمام ہوسٹلوں کے کمروں میں ایک ایک طالب علم قیام کر سکے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل پنجاب یونیورسٹی کے ہوسٹلوں میں 2800 طلبہ و طالبات قیام پذیر تھے لیکن اب صرف 500 طلبہ و طالبات کو قیام کی اجازت دی جائے گی۔ ادھرحکومت نے شادی کے لیے دولہا اور دولہن کے کورونا ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے کے لیے محکمہ صحت کو ہدایات جاری کی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کورونا وبا کی بڑھتی ہوئی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے نکاح سے قبل دولہا اور دولہن کا کورونا ٹیسٹ لازم قرار دیاجارہا ہے ، دونوں کے کورونا ٹیسٹ کی تصدیق شدہ فوٹو کاپی نکاح رجسٹرار کو دینا ہوگی جو متعلقہ یونین کونسل میں جمع کرانے کاپابند ہوگا ،نکاح سے قبل دونوں کے ٹیسٹ دینے ہوںگے جس کے بعد نیگیٹو آنے کی صورت میں نکاح خواں یہ نکاح کرانے کاپابند ہوگا ،پازیٹیو ٹیسٹ آنے کی صورت میں نکاح نہیں پڑھایا جائے گا۔ دونوں کے ٹیسٹ کم از کم 2 روز قبل نکاح رجسٹرار کے پاس جمع کراناہوںگے، اس کامقصد کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پانا ہے ۔دوسری جانب صوبائی وزیرصحت تیمور سلیم جھگڑانے کہا ہے کہ پشاور میںپی ڈی ایم کے جلسے سے کورونا کی شرح20فیصد تک جاپہنچی ہے۔پی ڈی ایم پر تنقیدکرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ21نومبر کو پشاور میں کورونا کیسسز کی شرح 13 فیصد تھی ، 22نومبر پی ڈی ایم کے جلسے سے 5روز میں کورونا کی شرح20فیصد تک پہنچ گئی ہے ، جلسے کے بعد پشاورمیں کورونا کے پازیٹیو کیسسز کی تعداد پاکستان کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔علاوہ ازیںوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنے میں 14 مریض انتقال کرگئے جبکہ 1389 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 1650 افراد صحت یاب ہوئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران9072 نمونوں کی جانچ کی گئی جس کے نتیجے میں مزید1389نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو کہ تشخیص کی شرح کا 15.3فیصد ہے،گزشتہ 24 گھنٹے میں 14مریض انتقال کرگئے جس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 2911ہوگئی ہے یعنی اموات کی شرح 1.7 فیصد ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید1650مریض صحت یاب ہو چکے ہیں،صحت یاب افراد کی تعداد 150765 ہو چکی ہے جو کہ بحالی کی شرح کا 88 فیصد بنتا ہے،اس وقت 17919 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 17141 گھروں میں ،13 آئسولیشن سینٹرز میں اور765 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں،681 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جن میں سے61مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں، 1389 نئے کیسز میں سے 1101 کا تعلق کراچی سے ہے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے عوام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔