فرانس: پاکستانی امام مسجد کو سزائے قید، ملک بدر کرنے کا حکم

721
پیرس: فرانس میں عدالتی فیصلے کا نشانہ بننے والے پاکستانی امام مسجد لقمان حیدر کی فائل فوٹو

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی عدالت نے پاکستان نژاد امام مسجد پر شدت پسندی کا الزام عائد کرکے 18 ماہ قید اور ملک بدری کی سزا سنادی۔ خبررساں اداروں کے مطابق لقمان حیدر کوسزا مکمل ہونے کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا اور ان کے تاحیات فرانس میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ پیرس کے مضافاتی علاقے پنتواس کی عدالت نے ریمارکس دیے کہ لقمان کے بیانات کے بعد اب انہیں فرانس میں رکھنے پر غور بھی نہیں کیا جائے گا۔ 33سالہ لقمان حیدر ویلر لا بیل میں واقع مسجد قبا میں جز وقتی امام تھے۔ انہوں نے ستمبر میں سوشل نیٹ ورک پر 3وڈیوز پوسٹ کی تھیں، جن کو لے کر فرانسیسی حکومت نے ان پر شدت پسندی کا الزام عائد کیا۔ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے جریدے شارلی ہیبدو کے پرانے دفتر کے باہر چاقو حملے کے لقمان نے اپنے وڈیو یپغام میں کہا کہ ہر مسلمان پیغمبر اسلام کے لیے خود کو قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔ دوسری وڈیو میں انہوں نے گستاخی کرنے والے غیر مسلموں پر حملہ کرنے اور قتل کرنے کی ترغیب دی۔ تیسری وڈیو میں انہوں نے شارلی ہیبدو کے دفتر کے باہر حملہ کرنے والے شخص کو خراج تحسین پیش کیا۔مقامی میڈیا کے مطابق وکیل استغاثہ عبدالحکیم ماہی کا کہنا تھاکہ حکومت کے پاس ملزم کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں ، لیکن کسی شخص کو نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ادھر فرانسیسی پولیس نے کلاس میں گستاخانہ خاکے دکھانے والے ٹیچر سیموئیل پیٹی کے قتل کے سلسلے میں مزید 4طلبہ کو گرفتار کرلیا۔