کے سی آر: وزیراعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

342

کراچی: سپریم کورٹ نے سرکلر ریلوے کیلئے تعمیراتی کام کے ڈیزائن کی منظوری نہ دینے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے جبکہ آئندہ سماعت پر وزیراعلیٰ سندھ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے بینچ نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کی اور   سپریم کورٹ نے سرکلر ریلوے کیلئے تعمیراتی کام کے ڈیزائن کی منظوری نہ دینے پر وزیراعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سرکلر ریلوے کا کام 2 ماہ میں مکمل ہو جانا چاہئے تھا جبکہ صرف اوورہیڈ برج اور تھوڑا سا اور بہت سا کام رہتا ہے، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن نے تاحال کام کیوں نہیں شروع کیا ؟

سوال پر فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے سرکلر ریلوے کیلئے تعمیراتی کام کا ڈیزائن بنا کر دیا تھا لیکن اس ڈیزائن کی منظوری نہیں دی گئی۔

چیف جسٹس گلزار احمد کے استفسار کیا کہ کس نے منظور کرنا تھا جس  پر ڈی جی ایف ڈبلیو نے بتایا کہ سندھ حکومت نے منظوری دینی تھی جو تاحال نہیں دی گئی۔

عدالت نے صوبائی حکومت کے رویئے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا جبکہ آئندہ سماعت پر وزیراعلیٰ سندھ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔

واضح رہے کراچی میں 25 سال بعد نامکمل سرکلر ٹرین کے پہیے چل پڑے ہیں اور 20 نومبر سے شروع  ہونے  والی سرکلر ٹرین  بن قاسم اسٹیشن سے مسافروں کو لے کر اپنی منزل پر پہنچ رہی ہیں۔