زرعی مصنوعات برآمدات کا صرف 19.08 فیصد ہے،احمد جواد

355

کراچی (اسٹاف رپورٹر)چین پاکستان اقتصادی راہدری (سی پیک) منصوبہ کے تحت قائم کیے جانے والے خصوصی اقتصادی زون میں سے کم از کم ایک خصوصی زون فوڈ پراسیسنگ اور زرعی شعبہ کی پیداوار کی ویلیو ایڈیشن کے لیے مختص کیا جائے۔ پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر اور ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت کے سابق چیئرمین چوہدر ی احمدجواد نے کہا ہے کہ پاکستان کی مجموعی برآمدات میں سے 80.39فیصد برآمدات صنعتی مصنوعات پر مبنی ہے جبکہ بد قسمتی سے زرعی مصنوعات کی برآمدات کل قومی برآمدات کا صرف 19.08فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک زرعی ملک ہونے کی حیثیت سے پاکستان کی زرعی برآمدات میں اضافہ انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ کی برآمدات کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ حکومت سی پیک کے تحت قائم خصوصی اقتصادی زونز میں سے کم از کم ایک زون زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن اور فوڈ پراسیسنگ کے لیے مختص کرے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ سے کاشتکار طبقہ کی آمدنی کو بڑھایا جا سکتا ہے اور سی پیک کے دوسرے مر حلے میں زرعی شعبہ میں اشتراک کار کے تحت اب وقت ہے کہ میرے شعبہ کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ متنوع ویلیو ایڈیشن پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زراعت کا مستقبل آرگینک فارمنگ ہے اور ملک میں آرگینک فارمنگ کے فروغ کے لیے کاشتکاروں میں آگاہی کی ضرورت ہے۔ احمدجواد نے مزید کہا کہ زرعی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے برآمد کنندگان کو سہولیات کے ساتھ ساتھ ایگری ا سٹارٹ اپس کے قیام کی ضرورت ہے اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹھوس زرعی پالیسی اور ان معاملات کو مانیٹر کرنے کے لیے پاکستان ہارٹی کلچر ڈولیپمنٹ کمپنی کو صحیح معنوں میں فعال بنانا بھی ناگزیر ہے۔