جماعت اسلامی کا جزائر سے متعلق صادرتی آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ

134

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ نے کراچی کے ساحل پرقائم ڈنگی وبھنڈار جزائر کووفاق کے قبضے میں دینے کے لیے صدارتی آرڈیننس کوواپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جزائرکی ترقی کے لیے سندھ کے عوام کو اعتماد میں لے کران کی مرضی ومنشاکو شامل کیا جائے۔ان جزائرکی ترقی وتعمیر کا فائدہ70فیصد سندھ کے عوام کو ملنا چاہیے۔جزائرپرحق حاکمیت سندھ کے پاس ہونا چاہیے اس سے چھیننے کی کوشش نہ کی جائے۔یہ مطالبہ جماعت اسلامی سندھ کے ضلعی امرا کے ہونے والے اجلاس میںمنظور ہونے والی قرارداد میں کیا گیا جوکہ قبا
آڈیٹوریم میں صوبائی امیر محمد حسین محنتی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ سندھ کے جزائرپر قبضے کے لیے وفاقی حکومت کا راتورات صدارتی آرڈیننس جاری کرنا غیرقانونی وغیراخلاقی عمل ہے۔اگروفاقی حکومت ان جزائر پرواقعی سنجیدہ تھی تو سب سے پہلے اسے سندھ حکومت اورعوام کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ہم ملک کے کسی بھی حصے میں تعمیر وترقی کے مخالف نہیں ہیںمگر جہاں تعمیر ورقی ہورہی ہے وہاں پرمقامی آبادی اور صوبے کے عوام کو کیا ملے گا؟ہمیں خدشہ ہے کہ ان جزائر پربیرونی ممالک کی کمپنیاں آکر اپنے پنجے گاڑیں گی ان کی سرمایہ کاری کا پورامنافع وفاقی حکومت کو حاصل ہوگاجبکہ مقامی آبادی،سندھ حکومت وعوام کو کچھ نہیں ملے گا۔سندھ کے عوام کا یہ خدشہ بیجا نہیں ہے۔ وفاقی حکومت پہلے ہی سندھ سے نکلنے والے گیس کی رائیلٹی عدل وانصاف کے مطابق سندھ کو نہیں دیتی جبکہ اس وقت 65فیصد گیس ملک کو سندھ صوبہ فراہم کرتا ہے مگربدقسمی سے یہاں پربھی چپراسی سے لے کر مسجد کا پیش امام بھی سندھ کا نہیں ہوتا۔اس طرح ناانصافیاں ہوگی تو تحفظات ہوں گے۔جس بنا پرکہاجاسکتا ہے کہ حق حاکمیت کو تسلیم کیے بغیر جزائرکی ترقی کا سندھ کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔